مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 861

كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا يَزَالُ مِنْ أُمَّتِي أُمَّةٌ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ لَا يَضُرُّهُمْ خِلَافُ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى يَجِيءَ أَمْرُ اللَّهِ وَهُمْ ظَاهِرُونَ))

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 861

فتنوں کا بیان باب اسی سند سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری امت میں سے ایک جہادی گروہ موجود رہے گا، وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرتا رہے گا، ان کی مخالفت کرنے والا انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا حتیٰ کہ اللہ کا امرآجائے گا جبکہ وہ غالب ہی رہیں گے۔‘‘
تشریح : مذکورہ حدیث سے امت محمدیہ علی صاحبہا الصلوٰۃ والسلام کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ یہ سابقہ امتوں کی طرح ساری کی ساری گمراہ نہیں ہوگی جیسا کہ پہلی امتیں سب کی سب گمراہ ہو گئیں ۔ (إِلَّا مَنْ شَآءَ اللّٰهُ) مذکورہ حدیث سے جہاد کی بھی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ یہ ہمیشہ جاری رہے گا اور اس کی مخالفت کرنے والے اس کو نقصان نہیں پہنچا سکیں گے، جیسا کہ مرزا احمد قادیانی کا مشن مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات سے روکنا اور نبوی منه ج سے دور ہٹانا تھا، لیکن وہ اپنے مشن میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اور اللہ نے اسے عبرت کا نشان بنا دیا۔
تخریج : بخاري، کتاب الاعتصام بالکتاب والسنة رقم: ۷۳۱۱۔ مسلم، کتاب الامارة، باب قوله صلي الله عليه وسلم (لا تزال طائفة من امتی ظاهرین علی الحق، رقم: ۱۹۲۰۔ سنن ترمذي ، رقم: ۲۲۲۹۔ مذکورہ حدیث سے امت محمدیہ علی صاحبہا الصلوٰۃ والسلام کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ یہ سابقہ امتوں کی طرح ساری کی ساری گمراہ نہیں ہوگی جیسا کہ پہلی امتیں سب کی سب گمراہ ہو گئیں ۔ (إِلَّا مَنْ شَآءَ اللّٰهُ) مذکورہ حدیث سے جہاد کی بھی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ یہ ہمیشہ جاری رہے گا اور اس کی مخالفت کرنے والے اس کو نقصان نہیں پہنچا سکیں گے، جیسا کہ مرزا احمد قادیانی کا مشن مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات سے روکنا اور نبوی منه ج سے دور ہٹانا تھا، لیکن وہ اپنے مشن میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اور اللہ نے اسے عبرت کا نشان بنا دیا۔