كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((رَأْسُ الْكُفْرِ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ))
فتنوں کا بیان
باب
اسی سند سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کفر کا سرچشمہ؍ سرغنہ مشرق کی جانب سے ہے۔‘‘
تشریح :
مذکورہ حدیث سے اہل مشرق کی مذمت ثابت ہوتی ہے، علامہ عبدالرحمن مبارکپوری رحمہ اللہ لکھتے ہیں: مذکورہ حدیث میں مجوسیوں کے کفر کی طرف اشارہ ہے، کیونکہ اس وقت فارس (موجودہ ایران) کی حکومت اور ان کی اطاعت کرنے والے عرب لوگ مدینہ منورہ سے مشرق کی جانب تھے، اس کے باشندے انتہائی قوی اور جابر تھے ان کے بادشاہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خط پھاڑ دیا تھا اور یہ علاقے ہمیشہ فتنوں کی آماج گاہ رہے۔ (تحفة الاحوذي: ۳؍ ۲۳۹)
تخریج :
بخاري، کتاب بدء الخلق، باب خیر مال المسلم الخ، رقم: ۳۳۰۱۔ مسلم، رقم: ۸۵۔ مسند احمد: ۲؍ ۲۵۲۔
مذکورہ حدیث سے اہل مشرق کی مذمت ثابت ہوتی ہے، علامہ عبدالرحمن مبارکپوری رحمہ اللہ لکھتے ہیں: مذکورہ حدیث میں مجوسیوں کے کفر کی طرف اشارہ ہے، کیونکہ اس وقت فارس (موجودہ ایران) کی حکومت اور ان کی اطاعت کرنے والے عرب لوگ مدینہ منورہ سے مشرق کی جانب تھے، اس کے باشندے انتہائی قوی اور جابر تھے ان کے بادشاہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خط پھاڑ دیا تھا اور یہ علاقے ہمیشہ فتنوں کی آماج گاہ رہے۔ (تحفة الاحوذي: ۳؍ ۲۳۹)