كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ، قَالَ: زَعَمَ سَعْدُ بْنُ طَارِقٍ، وَهُوَ أَبُو مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ((لَيْسَ عَلَى هَذِهِ الْأُمَّةِ عَذَابٌ، إِنَّمَا عَذَابُهَا بِأَيْدِيهِمْ)) ، فَقِيلَ: وَكَيْفَ يَكُونَ عَذَابُهَا بِأَيْدِيهِمْ؟، فَقَالَ: ((أَلَيْسَ صَفِّينُ كَانَ عَذَابًا؟ أَلَيْسَ النَّهْرَوَانُ كَانَ عَذَابًا؟ أَلَيْسَ الْجَمَلُ كَانَ عَذَابًا؟)) قُلْتُ لِأَبِي دَاوُدَ: مَنْ ذَكَرَهُ عَنْ سَعْدٍ؟ قَالَ: يَحْيَى بْنُ أَبِي زَائِدَةَ
فتنوں کا بیان
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: اس امت پر عذاب نہیں ، اس کا عذاب اس کے ہاتھوں میں ہے، ان سے کہا گیا، اس کا عذاب ان کے ہاتھوں میں کس طرح ہو سکتا ہے؟ انہوں نے فرمایا: کیا جنگ صفین عذاب نہیں تھا، کیا جنگ نہروان عذاب نہیں تھا؟ کیا جنگ جمل عذاب نہیں تھا؟ راوی نے بیان کیا کہ میں نے ابوداؤد رحمہ اللہ سے کہا: اسے سعد سے کس نے روایت کیا ہے؟ انہوں نے کہا، یحییٰ بن ابی زایدہ نے۔
تشریح :
ایک دوسری حدیث میں ہے، سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری اس امت پر اللہ کی رحمت ہے، آخرت میں اس پر عذاب نہیں ، اس کا عذاب دنیا میں فتنوں ، زلزلوں اور قتل کی صورت میں ہے۔‘‘ (ابي داود، رقم: ۴۲۷۸)
جنگ صفین: ۳۷ ہجری میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہما کے درمیان ہوئی، اس جنگ میں سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی فوج سے ۴۵ ہزار اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی فوج سے ۲۵ ہزار قتل ہوئے۔
جنگ نہروان: یہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور خارجیوں کے مابین ۳۷ ہجری میں نہروان کے مقام پر ہوئی۔ نہروان دریائے دجلہ کے مشرقی کنارے پر واقع ہے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اسی ہزار کی فوج کے ساتھ خارجیوں پر حملہ کیا اور خارجیوں کو شکست دی۔
جنگ جمل: ۳۶ہجری میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین ہوئی، اس جنگ میں ہزاروں مسلمان خاک وخون میں مل گئے۔
ایک دوسری حدیث میں ہے، سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری اس امت پر اللہ کی رحمت ہے، آخرت میں اس پر عذاب نہیں ، اس کا عذاب دنیا میں فتنوں ، زلزلوں اور قتل کی صورت میں ہے۔‘‘ (ابي داود، رقم: ۴۲۷۸)
جنگ صفین: ۳۷ ہجری میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہما کے درمیان ہوئی، اس جنگ میں سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی فوج سے ۴۵ ہزار اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی فوج سے ۲۵ ہزار قتل ہوئے۔
جنگ نہروان: یہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور خارجیوں کے مابین ۳۷ ہجری میں نہروان کے مقام پر ہوئی۔ نہروان دریائے دجلہ کے مشرقی کنارے پر واقع ہے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اسی ہزار کی فوج کے ساتھ خارجیوں پر حملہ کیا اور خارجیوں کو شکست دی۔
جنگ جمل: ۳۶ہجری میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین ہوئی، اس جنگ میں ہزاروں مسلمان خاک وخون میں مل گئے۔