كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ، نا هَانِئُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ أُمِّهِ حُمَيْضَةَ بِنْتِ يَاسِرٍ , عَنْ جَدَّتِهَا يَسِيرَةَ، وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ قَالَتْ: قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((عَلَيْكُنَّ بِالتَّسْبِيحِ وَالتَّهْلِيلِ وَالتَّقْدِيسِ، وَاعْقِدْنَ بِالْأَنَامِلِ، فَإِنَّهُنَّ مَسْؤُولَاتٌ مُسْتَنْطَقَاتٌ، فَلَا تَغْفُلْنَ فَتَنْسَيْنَ الرَّحْمَةَ))
دُعاؤں کےفضائل و مسائل
باب
سیدہ یسیرہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا: ’’تم تسبیح وتہلیل اور تقدیس کیا کرو، اور انگلیوں کے پوروں پر شمار کیا کرو، کیونکہ ان سے پوچھا جائے گا اور انہیں بلوایا جائے گا، پس غفلت کا شکار نہ ہونا، ورنہ تم رحمت سے بھلا دی جاؤ گی۔‘‘
تشریح :
سیّدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ((رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلی الله علیه وسلم یَعْقِدُ التَّسْبِیْحَ بِیَمِیْنِهٖ۔)) (سنن ابي داود، کتاب الوتر، رقم: ۱۵۰۲) ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ تسبیح کرتے تھے۔‘‘
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب الصلاة، باب التسبیح بالحصی، رقم: ۱۵۰۱۔ سنن ترمذي ، ابواب الدعوات، باب في فضل التسبیح والتهلیل الخ، رقم: ۳۵۸۳۔ قال الشیخ الالباني: حسن۔ مسند احمد: ۶؍ ۳۷۰۔
سیّدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ((رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلی الله علیه وسلم یَعْقِدُ التَّسْبِیْحَ بِیَمِیْنِهٖ۔)) (سنن ابي داود، کتاب الوتر، رقم: ۱۵۰۲) ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ تسبیح کرتے تھے۔‘‘