كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابٌ أَخْبَرَنَا الْمُقْرِيُّ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُجَيْرَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَى سَلْمَانَ الْخَيْرَ، فَقَالَ: " إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَمْنَحَكَ كَلِمَاتٍ تَرْغَبُ فِيهِنَّ، وَتَسْأَلُ اللَّهَ الرَّحْمَنَ وَتَدْعُو بِهِنَّ فِي اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ، تَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ صِحَّةً فِي إِيمَانٍ، وَإِيمَانَا فِي خُلُقٍ حَسَنٍ، وَنَجَاحًا يَتْبَعُهُ فَلَاحٌ، وَرَحْمَةً مِنْكَ وَعَفْوًا، وَمَغْفِرَةً مِنْكَ وَرِضْوَانًا ".
دُعاؤں کےفضائل و مسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمان( رضی اللہ عنہ ) کو خیر کی وصیت فرمائی تو فرمایا: ’’میں پسند کرتا ہوں کہ میں تمہیں چند کلمات عنایت کروں ، تم ان میں ترغیب رکھو اور اللہ الرحمن سے سوال کرو اور رات دن ان کے ساتھ دعا کرو، تم کہو: اے اللہ! میں تجھ سے ایمان کی حالت میں صحت، خلق حسن میں ایمان اور نجات کا سوال کرتا ہوں ، جس کے پیچھے تیری طرف سے فلاح ورحمت ہو اور تیری طرف سے عفو و مغفرت اور رضا مندی ہو۔‘‘
تخریج : مسند احمد: ۲؍ ۳۲۱۔ قال شعیب الارناؤط: اسناده ضعیف۔ معجم الاوسط، رقم: ۹۳۳۳۔ مستدرك حاکم: ۱؍ ۷۰۴۔