مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 818

كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ فِي أُمَّتِهِ مُسْتَجَابٌ لَهُ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أَدَّخِرَ دَعْوَتِي إِنْ شَاءَ اللَّهُ شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 818

دُعاؤں کےفضائل و مسائل باب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہر نبی کے حق میں اپنی امت کے لیے ایک دعا، مستجاب ہے، میں چاہتا ہوں کہ اگر اللہ نے چاہا تو میں اپنی دعا اپنی امت کے لیے یوم قیامت شفاعت کرنے کے لیے مؤخر کر دوں ۔‘‘
تخریج : بخاري، کتاب الدعوات، باب قوله تعالی ادعونی استجب لکم الخ، رقم: ۶۳۰۴۔ مسلم، کتاب الایمان، باب اختباء النبی صلى الله عليه وسلم دعوة الشفاعة لامته، رقم: ۱۹۹۔ سنن ترمذي ، رقم: ۳۶۰۲۔ مسند احمد: ۲؍ ۲۷۵۔