كتاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَابٌ اَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ عَنْ مُوْسٰی، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: خِیَارُکُمْ، اَحَاسُنِکُمْ اَخْلَاقًا.
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جس کے تم میں سے اخلاق بہترین ہیں ۔‘‘
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا لوگوں میں سے بہترین وہ انسان ہے جو اخلاق کے لحاظ سے بہتر ہے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَکْمَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ اِیْمَانًا اَحْسَنُهُمْ خُلُقًا۔)) (سنن ترمذي ، ابواب الرضاعة، رقم: ۱۱۶۲) .... ’’سب سے زیادہ کامل ایمان والے وہ لوگ ہیں جو مسلمانوں میں سب سے زیادہ اچھے اخلا ق والے ہیں ۔‘‘
ایسے لوگوں کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ مِنْ اَحَبِّکُمْ اِلَیَّ وَأَقْرَبِکُمْ مِنِّیْ مَجْلِسًا یَوْمِ الْقِیَامَةِ اَحَاسِنُکُمْ اَخْلَاقًا۔)) (سنن ترمذي ، ابواب البر والصلة، رقم: ۲۰۱۸) .... ’’تم میں سے مجھے سب سے زیادہ محبوب اور قیامت والے دن میرے سب سے زیادہ قریب وہ لوگ ہوں گے، جو تم میں سے اخلاق میں سب سے زیادہ اچھے ہوں گے۔‘‘
تخریج :
بخاري،كتاب الأدب،باب حسن الخلق الخ،رقم:۶۰۳۵ ۔مسلم،كتاب الفضائل ،باب كثرة حيائه صلى الله عليه وسلم،رقم: ۲۳۲۱۔سنن ترمذي،رقم: ۱۹۷۵۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا لوگوں میں سے بہترین وہ انسان ہے جو اخلاق کے لحاظ سے بہتر ہے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَکْمَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ اِیْمَانًا اَحْسَنُهُمْ خُلُقًا۔)) (سنن ترمذي ، ابواب الرضاعة، رقم: ۱۱۶۲) .... ’’سب سے زیادہ کامل ایمان والے وہ لوگ ہیں جو مسلمانوں میں سب سے زیادہ اچھے اخلا ق والے ہیں ۔‘‘
ایسے لوگوں کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ مِنْ اَحَبِّکُمْ اِلَیَّ وَأَقْرَبِکُمْ مِنِّیْ مَجْلِسًا یَوْمِ الْقِیَامَةِ اَحَاسِنُکُمْ اَخْلَاقًا۔)) (سنن ترمذي ، ابواب البر والصلة، رقم: ۲۰۱۸) .... ’’تم میں سے مجھے سب سے زیادہ محبوب اور قیامت والے دن میرے سب سے زیادہ قریب وہ لوگ ہوں گے، جو تم میں سے اخلاق میں سب سے زیادہ اچھے ہوں گے۔‘‘