مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 810

كتاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ يَعْلَى بْنِ مَمْلَكٍ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، تَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ أُعْطِي حَظَّهُ مِنَ الرِّفْقِ أُعْطِي حَظَّهُ مِنَ الْخَيْرِ، وَمَنْ حُرِمَ حَظَّهُ مِنَ الرِّفْقِ حُرِمَ حَظَّهُ مِنَ الْخَيْرِ))

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 810

نیکی اور صلہ رحمی کا بیان باب سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً روایت کرتی ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جسے نرمی میں سے اس کا حصہ عطا کر دیا گیا تو اسے خیر و بھلائی میں سے حصہ عطا کر دیا گیا اور جو نرمی سے محروم کر دیا گیا تو وہ اتنا ہی خیر و بھلائی سے محروم کر دیا گیا۔‘‘
تشریح : مذکورہ حدیث سے نرمی کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ جس کو صفت نرمی سے نوازا گیا تو وہ اچھائی اور بھلائی سے نوازا گیا اور جو شخص اس سے محروم رہا، وہ اچھائی اور بھلائی سے یکسر محروم اور خالی ہاتھ رہا۔ سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا میں تم کو ایسے شخص کے بارے میں نہ بتلاؤں جو آگ پر حرام ہو یا آگ جس پر حرام ہو؟ وہ ہر دلعزیز، نرمی کرنے والا اور آسانی کرنے والا ہے۔‘‘ ( سلسلة الصحیحة ، رقم: ۹۳۸ ) نرمی کرنا اللہ ذوالجلال کی صفتوں میں سے ہے اور وہ پسند کرتا ہے کہ اس کے بندے بھی نرمی کریں ، جیسا کہ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اکھڑ پن جس چیز میں ہوگا اسے بدنما کردے گا۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نرمی والا ہے اور نرمی کو پسند فرماتا ہے۔‘‘ (ادب المفرد، رقم: ۴۶۶) شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس کو صحیح کہا ہے۔
تخریج : سنن ترمذي ، ابواب البروالصلة، باب ماجاء في الرفق، رقم: ۲۰۱۳ قال الالباني: صحیح۔ مسند احمد: ۶؍ ۱۵۹۔ سنن کبری بیهقي: ۱۰؍ ۱۹۳۔ ادب المفرد، رقم: ۴۶۴۔ صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۶۰۵۵۔ مذکورہ حدیث سے نرمی کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ جس کو صفت نرمی سے نوازا گیا تو وہ اچھائی اور بھلائی سے نوازا گیا اور جو شخص اس سے محروم رہا، وہ اچھائی اور بھلائی سے یکسر محروم اور خالی ہاتھ رہا۔ سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا میں تم کو ایسے شخص کے بارے میں نہ بتلاؤں جو آگ پر حرام ہو یا آگ جس پر حرام ہو؟ وہ ہر دلعزیز، نرمی کرنے والا اور آسانی کرنے والا ہے۔‘‘ ( سلسلة الصحیحة ، رقم: ۹۳۸ ) نرمی کرنا اللہ ذوالجلال کی صفتوں میں سے ہے اور وہ پسند کرتا ہے کہ اس کے بندے بھی نرمی کریں ، جیسا کہ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اکھڑ پن جس چیز میں ہوگا اسے بدنما کردے گا۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نرمی والا ہے اور نرمی کو پسند فرماتا ہے۔‘‘ (ادب المفرد، رقم: ۴۶۶) شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس کو صحیح کہا ہے۔