كتاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَجُلًا ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: ((بِئْسَ عَبْدُ اللَّهِ أَخُو الْعَشِيرَةِ)) ثُمَّ دَخَلَ عَلَيْهِ فَكَلَّمَهُ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُقْبِلًا عَلَيْهِ بِوَجْهِهِ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّ لَهُ عِنْدَهُ مَنْزِلَةً
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
باب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قبیلے کا برا بندہ ہے‘‘ پھر وہ آپ کے پاس آیا تو آپ نے اس سے گفتگو فرمائی، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اسے پوری توجہ دے رہے ہیں ، حتیٰ کہ میں نے گمان کیا کہ اس کا آپ کے ہاں مقام و مرتبہ ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب الادب، باب ما یجوز من اغتیاب اهل الفساد الخ، رقم: ۶۰۵۴۔ مسلم، کتاب البروالصلة ، باب مداراة من یتقی فح فحشه، رقم: ۲۵۹۱۔ سنن ابي داود، رقم: ۴۷۹۱۔ سنن ترمذي ، رقم: ۱۹۹۶۔ مسند احمد: ۶؍ ۳۸۔ مسند حمیدي، رقم: ۲۴۹۔