كتاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ، عَنْ مَنْصُوْرٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ: سَمَّی رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ مَیْمُوْنَةَ بَرَّةَ، وَذَاكَ اِنَّهٗ قَالَ یَوْمًا: ((اَثَمَّ مَیْمُوْنَةَ؟)) فَقَالُوْا: لَا
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
باب
مجاہد رحمہ اللہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ عنہا کا نام برہ رکھا، اور یہ اس لیے کہ آپ نے ایک دن فرمایا: ’’کیا یہاں میمونہ ہے؟‘‘ تو انہوں نے عرض کیا: نہیں ۔‘‘
تشریح :
ادب المفرد میں ہے سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: سیّدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا نام برہ تھا نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام میمونہ رکھ دیا۔ (ادب المفرد، رقم: ۸۳۲)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس کو شاذ کہا ہے۔ صحیح روایت میں ہے سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیّدہ جویریہ کا (اصل) نام برہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تبدیل کرکے جویریہ رکھا۔ آپ ناپسند کرتے تھے کہ یہ کہا جائے آپ برہ کے پاس سے نکلے ہیں ۔ ( سلسلة الصحیحة ، رقم: ۲۱۲۔ ادب المفرد، رقم: ۸۳۱)
اسی طرح ایک دوسری حدیث میں ہے سیّدہ زینب کا نام برہ تھا۔ کہا جاتا تھا کہ یہ اپنے آپ کو پاک ثابت کرتی ہے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر اس کا نام زینب رکھ دیا۔ (بخاري، رقم: ۶۱۹۲۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۷۳۲)
تخریج :
اسناده مرسل صحیح۔
ادب المفرد میں ہے سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: سیّدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا نام برہ تھا نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام میمونہ رکھ دیا۔ (ادب المفرد، رقم: ۸۳۲)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس کو شاذ کہا ہے۔ صحیح روایت میں ہے سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیّدہ جویریہ کا (اصل) نام برہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تبدیل کرکے جویریہ رکھا۔ آپ ناپسند کرتے تھے کہ یہ کہا جائے آپ برہ کے پاس سے نکلے ہیں ۔ ( سلسلة الصحیحة ، رقم: ۲۱۲۔ ادب المفرد، رقم: ۸۳۱)
اسی طرح ایک دوسری حدیث میں ہے سیّدہ زینب کا نام برہ تھا۔ کہا جاتا تھا کہ یہ اپنے آپ کو پاک ثابت کرتی ہے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر اس کا نام زینب رکھ دیا۔ (بخاري، رقم: ۶۱۹۲۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۷۳۲)