مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 8

كِتَابُ العِلْمِ بَابٌ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ، قَالَ: قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ حِينَ ذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ، وَأَنْكَرَهُ بَعْضُهُمْ فَقَالَ: ((يَمْنَعُنَا هَؤُلَاءِ الْأَنْتَانُ أَنْ نَتْرُكَ حَدِيثَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا نُحَدِّثَ بِهِ، كُلَّمَا جَهِلْنَا مَعْنَى حَدِيثٍ تَرَكْنَاهُ؟ لَا، بَلْ نَرْوِيهِ كَمَا سَمِعْنَاهُ، وَنُلْزِمُ الْجَهْلَ أَنْفُسَنَا))

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 8

علم کی اہمیت و فضیلت کا بیان باب سفیان بن عبدالملک نے بیان کیا، ابن المبارک رحمہ اللہ نے جس وقت یہ حدیث ذکر کی اور ان میں سے بعض نے اس کا انکار کیا تو انہوں نے کہا: یہ برے لوگ ہمیں روک دیں گے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث چھوڑ دیں اور ہم اسے بیان نہ کریں، جس حدیث کا معنی ہمیں معلوم نہیں ہوگا تو ہم اسے چھوڑ دیں گے؟ نہیں بلکہ ہم اسے روایت کریں گے جس طرح ہم نے سنا ہے اور لا علمی کا اپنی جانوں کو الزام دیں گے۔
تخریج : رواه المروزي فی تعظیم قدر الصلاة، رقم : ۵۵۹، اسناده صحیح۔