مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 798

كتاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَابٌ وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ مِنْ أَكْمَلِ النَّاسِ إِيمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا))

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 798

نیکی اور صلہ رحمی کا بیان باب اسی سند سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لوگوں میں سب سے زیادہ کامل ایمان والا وہ شخص ہے جس کا اخلاق ان میں سے سب سے زیادہ اچھا ہے۔‘‘
تشریح : مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا جتنا انسان اخلاق میں کامل ہوگا اتنا ہی ایمان میں کامل ہوگا۔ معلوم ہوا ایمان کے لیے اچھا اخلاق ضروری ہے، ایک اچھے اخلاق والا روزے اور نماز والے شخص کے درجے کو پہنچ جاتا ہے۔ جیسا کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایمان کے لحاظ سے سب سے مکمل مومن وہ ہے جو ان میں سے اخلاق کے اعتبار سے سب سے اچھا ہو۔ اور بے شک حسن اخلاق (والا)، روزے اور نماز کے درجہ کو پہنچ جاتا ہے۔‘‘ ( سلسلة الصحیحة ، رقم : ۱۵۹۰) اللہ ذوالجلال نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق فرمایا ہے: ﴿وَاِِنَّكَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ﴾ (القلم: ۴).... ’’آپ خلق عظیم کے مالک ہیں ۔‘‘ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلق کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے فرمایا: ((کَانَ خُلُقُهٗ الْقُرْاٰنُ)) (مسند احمد: ۶؍ ۹۱).... ’’آپ کا خلق قرآن تھا۔‘‘ یعنی قرآن مجید میں مذکورہ تمام اوصاف وخصال آپ کی عادت اور طبیعت بن چکے تھے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو چیز سب سے زیادہ جنت میں داخل کرے گی، وہ اللہ کا ڈر اور اچھا اخلاق ہے۔‘‘ (سنن ترمذي ، رقم : ۲۰۰۴۔ سلسلة الصحیحة ، رقم : ۹۷۷) سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’ترازو میں کوئی چیز اچھے اخلاق سے زیادہ بھاری نہیں ہے۔‘‘ (سنن ابي داود، رقم : ۴۷۹۹۔ مسند احمد: ۶؍ ۴۴۶)
تخریج : سنن ابي داود، کتاب السنة، باب الدلیل علی زیادة الایمان ونقصانه، رقم: ۴۶۸۲۔ سنن ترمذي ، ابواب الرضاع، باب حق المرأة علی زوجها، رقم: ۱۱۶۲۔ قال الشیخ الالبانی: حسن صحیح۔ مسند احمد: ۲؍ ۲۵۰۔ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا جتنا انسان اخلاق میں کامل ہوگا اتنا ہی ایمان میں کامل ہوگا۔ معلوم ہوا ایمان کے لیے اچھا اخلاق ضروری ہے، ایک اچھے اخلاق والا روزے اور نماز والے شخص کے درجے کو پہنچ جاتا ہے۔ جیسا کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایمان کے لحاظ سے سب سے مکمل مومن وہ ہے جو ان میں سے اخلاق کے اعتبار سے سب سے اچھا ہو۔ اور بے شک حسن اخلاق (والا)، روزے اور نماز کے درجہ کو پہنچ جاتا ہے۔‘‘ ( سلسلة الصحیحة ، رقم : ۱۵۹۰) اللہ ذوالجلال نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق فرمایا ہے: ﴿وَاِِنَّكَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ﴾ (القلم: ۴).... ’’آپ خلق عظیم کے مالک ہیں ۔‘‘ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلق کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے فرمایا: ((کَانَ خُلُقُهٗ الْقُرْاٰنُ)) (مسند احمد: ۶؍ ۹۱).... ’’آپ کا خلق قرآن تھا۔‘‘ یعنی قرآن مجید میں مذکورہ تمام اوصاف وخصال آپ کی عادت اور طبیعت بن چکے تھے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو چیز سب سے زیادہ جنت میں داخل کرے گی، وہ اللہ کا ڈر اور اچھا اخلاق ہے۔‘‘ (سنن ترمذي ، رقم : ۲۰۰۴۔ سلسلة الصحیحة ، رقم : ۹۷۷) سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’ترازو میں کوئی چیز اچھے اخلاق سے زیادہ بھاری نہیں ہے۔‘‘ (سنن ابي داود، رقم : ۴۷۹۹۔ مسند احمد: ۶؍ ۴۴۶)