كتاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو، نا يُونُسُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ. وَذَكَرَ عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
باب
سعید رحمہ اللہ نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مثل روایت کیا ہے۔
تشریح :
امام بخاری رحمہ اللہ نے مذکورہ بالا حدیث سے قبل سیدنا معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہما کا قول نقل کیا ہے:
((لَا حَکِیْمَ اِلَّا ذُوْ تَجْرِبَةٍ۔)).... ’’آدمی تجربہ اٹھا کر دانا بنتا ہے۔‘‘
غلطی تو ہر انسان سے ہو جاتی ہے اور کسی موقع پر لوگ کسی کے دھوکے میں آجاتے ہیں ، لیکن پہلی بار دھوکہ جس نے دیا پھر اسی شخص سے دوبارہ دھوکہ کھانا شان مومن کے خلاف ہے۔ بار بار دھوکہ کھاتے رہنا اور یہ سمجھنا کہ ہم سادہ اور نیک لوگ ہیں یہ کوئی دینداری نہیں ۔ شاعر کہتا ہے:
آدمی بنتا ہے لاکھوں ٹھوکریں کھانے کے بعد
رنگ لاتی ہے حنا پتھر پہ گھس جانے کے بعد
تخریج :
انظر ما قبله ۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے مذکورہ بالا حدیث سے قبل سیدنا معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہما کا قول نقل کیا ہے:
((لَا حَکِیْمَ اِلَّا ذُوْ تَجْرِبَةٍ۔)).... ’’آدمی تجربہ اٹھا کر دانا بنتا ہے۔‘‘
غلطی تو ہر انسان سے ہو جاتی ہے اور کسی موقع پر لوگ کسی کے دھوکے میں آجاتے ہیں ، لیکن پہلی بار دھوکہ جس نے دیا پھر اسی شخص سے دوبارہ دھوکہ کھانا شان مومن کے خلاف ہے۔ بار بار دھوکہ کھاتے رہنا اور یہ سمجھنا کہ ہم سادہ اور نیک لوگ ہیں یہ کوئی دینداری نہیں ۔ شاعر کہتا ہے:
آدمی بنتا ہے لاکھوں ٹھوکریں کھانے کے بعد
رنگ لاتی ہے حنا پتھر پہ گھس جانے کے بعد