كتاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا الْمُلَائِيُّ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
باب
راوی نے بیان کیا: الملائی نے اس اسناد سے اسی مثل ہمیں بیان کیا۔
تشریح :
مذکورہ روایت سے معلوم ہوا کہ انسان کی بری صفات میں سے حرص اور بزدلی ہے۔ کسی انسان میں حرص اور بزدلی جمع ہوں تو اس کو شح کہتے ہیں ۔
ایک دوسری حدیث میں ہے، ’’شح سے بچو، اس نے ہی پہلے لوگوں کو ہلاک کیا، اس نے انہیں خون ریزی پر آمادہ کیا اور انہوں نے محارم کو حلال کر لیا۔ (مسلم، کتاب البر، باب تحریم الظلم، رقم : ۲۵۷۸)
اور ارشاد ربانی ہے: ﴿وَّمَنْ یُّوقَ شُحَّ نَفْسِهٖ فَاُوْلٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾ (الحشر:۹).... ’’او ر جو اپنے نفس کے بخل سے بچایا گیا وہی کامیاب (اور بامراد) ہے۔‘‘
هالع: سخت حریص اور بہت جزع فزع کرنے والے کو ھالع کہتے ہیں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِِنَّ الْاِِنسَانَ خُلِقَ هَلُوْعًا﴾ (المعارج: ۱۹).... ’’بیشک انسان بڑے کچے دل والا بنایا گیا ہے۔‘‘
کیونکہ حریص و بخیل آدمی ہی دل کا کچا اور جزع فزع کرتا ہے۔ آگے اللہ ذوالجلال نے فرمایا:
﴿اِِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوْعًا() وَاِِذَا مَسَّهُ الْخَیْرُ مَنُوْعًا﴾ (المعارج: ۲۰۔۲۱)
’’جب اسے مصیبت پہنچتی ہے تو بڑبڑا اٹھتا ہے۔ اور جب راحت ملتی ہے تو بخل کرنے لگتا ہے۔‘‘
تخریج :
السابق۔
مذکورہ روایت سے معلوم ہوا کہ انسان کی بری صفات میں سے حرص اور بزدلی ہے۔ کسی انسان میں حرص اور بزدلی جمع ہوں تو اس کو شح کہتے ہیں ۔
ایک دوسری حدیث میں ہے، ’’شح سے بچو، اس نے ہی پہلے لوگوں کو ہلاک کیا، اس نے انہیں خون ریزی پر آمادہ کیا اور انہوں نے محارم کو حلال کر لیا۔ (مسلم، کتاب البر، باب تحریم الظلم، رقم : ۲۵۷۸)
اور ارشاد ربانی ہے: ﴿وَّمَنْ یُّوقَ شُحَّ نَفْسِهٖ فَاُوْلٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾ (الحشر:۹).... ’’او ر جو اپنے نفس کے بخل سے بچایا گیا وہی کامیاب (اور بامراد) ہے۔‘‘
هالع: سخت حریص اور بہت جزع فزع کرنے والے کو ھالع کہتے ہیں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِِنَّ الْاِِنسَانَ خُلِقَ هَلُوْعًا﴾ (المعارج: ۱۹).... ’’بیشک انسان بڑے کچے دل والا بنایا گیا ہے۔‘‘
کیونکہ حریص و بخیل آدمی ہی دل کا کچا اور جزع فزع کرتا ہے۔ آگے اللہ ذوالجلال نے فرمایا:
﴿اِِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوْعًا() وَاِِذَا مَسَّهُ الْخَیْرُ مَنُوْعًا﴾ (المعارج: ۲۰۔۲۱)
’’جب اسے مصیبت پہنچتی ہے تو بڑبڑا اٹھتا ہے۔ اور جب راحت ملتی ہے تو بخل کرنے لگتا ہے۔‘‘