كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مَالِكٌ وَهُوَ ابْنُ عُرْفُطَةَ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ خَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْحَنْتَمِ وَالدُّبَّاءِ وَالْمُزَفَّتِ
کھانے سے متعلق احکام و مسائل
باب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روغنی گھڑے، کدو سے بنے ہوئے برتن اور تارکول لگے برتن (کے استعمال) سے منع فرمایا ہے۔
تشریح :
جن برتنوں کا تذکرہ مذکورہ حدیث میں آیا ہے، ان کی ممانعت کی وجہ یہ تھی کہ عرب کے لوگ ان برتنوں میں شراب بناتے تھے تو جب شراب کی حرمت ہوئی، شریعت نے ساتھ ہی ان برتنوں سے بھی منع کردیا تاکہ ان برتنوں کی وجہ سے شراب کی خواہش پیدا نہ ہو۔ لیکن جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دلوں میں شراب کی نفرت اچھی طرح بیٹھ گئی تو ان برتنوں کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے سیّدنا بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے تمہیں چند برتنوں کے استعمال سے منع کیا تھا، اب ان میں نبیذ بنا لیا کرو اور ہر نشہ آور مشروب سے پرہیز کرو۔‘‘ (مسلم، کتاب الجنائز، رقم : ۹۷۷۔ سنن ابن ماجة، رقم : ۳۴۰۵)
نشہ آور مشروب خواہ سفید مٹکے میں ہو یا سبز میں ، اس کا پینا حرام ہے اور اگر نبیذ نشہ آور نہ ہو تو وہ کسی بھی برتن میں ہو اس کا پینا جائز ہے۔ (تنقیح الرواة: ۳؍ ۲۲۲)
تخریج :
بخاري، کتاب الاشربة، باب ترخیص النبی صلي الله عليه وسلم في الاوعیة الخ، رقم: ۵۵۹۴۔ مسلم، کتاب الاشربة، باب النهي عن الانتباذ في المزفت الخ، رقم: ۱۹۹۷۔ سنن ابي داود، رقم: ۳۶۹۰۔ سنن ترمذي، رقم: ۱۸۶۸۔ سنن نسائي، رقم: ۵۶۳۴۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۴۰۱۔ مسند احمد: ۳؍ ۲۳۔۔
جن برتنوں کا تذکرہ مذکورہ حدیث میں آیا ہے، ان کی ممانعت کی وجہ یہ تھی کہ عرب کے لوگ ان برتنوں میں شراب بناتے تھے تو جب شراب کی حرمت ہوئی، شریعت نے ساتھ ہی ان برتنوں سے بھی منع کردیا تاکہ ان برتنوں کی وجہ سے شراب کی خواہش پیدا نہ ہو۔ لیکن جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دلوں میں شراب کی نفرت اچھی طرح بیٹھ گئی تو ان برتنوں کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے سیّدنا بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے تمہیں چند برتنوں کے استعمال سے منع کیا تھا، اب ان میں نبیذ بنا لیا کرو اور ہر نشہ آور مشروب سے پرہیز کرو۔‘‘ (مسلم، کتاب الجنائز، رقم : ۹۷۷۔ سنن ابن ماجة، رقم : ۳۴۰۵)
نشہ آور مشروب خواہ سفید مٹکے میں ہو یا سبز میں ، اس کا پینا حرام ہے اور اگر نبیذ نشہ آور نہ ہو تو وہ کسی بھی برتن میں ہو اس کا پینا جائز ہے۔ (تنقیح الرواة: ۳؍ ۲۲۲)