كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: أَسْلَمَ رَجُلٌ وَكَانَ يَأْكُلُ أكْلَا كَثِيرَا، فَلَمَّا أَسْلَمَ جَعَلَ يَأْكُلُ أكْلَا قَلِيلَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((إِنَّ الْكَافِرَ يَأْكُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ، وَإِنَّ الْمُؤْمِنَ يَأْكُلُ فِي مِعَاءٍ وَاحِدٍ)) .
کھانے سے متعلق احکام و مسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: ایک آدمی نے اسلام قبول کیا جبکہ وہ بہت زیادہ کھایا کرتا تھا، پس جب اس نے اسلام قبول کر لیا تو وہ کم کھانے لگا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کافر سات آنتوں میں کھاتا ہے، جبکہ مومن ایک آنت میں کھاتا ہے۔‘‘
تخریج : بخاري، کتاب الاطعمة، باب المومن یاکل في معی واحد، رقم: ۵۳۹۷۔ مسلم، کتاب الاشربة، باب المومن یاکل في معی واحد الخ، رقم: ۳۰۶۰۔ سنن ترمذي، رقم: ۱۸۱۸۔ مسند احمد: ۲؍ ۴۱۵۔