كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ أَخْبَرَنَا الْمُقْرِئُ، نا الْمَسْعُودِيُّ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ قُتَيْلَةَ بِنْتِ صَيْفِيٍّ , قَالَ: وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ قَالَتْ: جَاءَ حَبْرٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ سَوَاءً، وَزَادَ قَالَ فِي كَلَّا الْقَوْلَيْنِ: ((سُبْحَانَ اللَّهِ سُبْحَانَ اللَّهِ وَمَا ذَاكَ؟)) وَقَالَ: ((وَمَنْ قَالَ مَا شَاءَ اللَّهُ فَلْيَقُلْ بَيْنَهُمَا ثُمَّ شِئْتَ))
ايمان کابیان
باب
قتیلہ بنت صیفی جہنیہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، ایک یہودی عالم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، پس راوی نے حدیث سابق کے مثل روایت کیا، اور یہ اضافہ نقل کیا: دونوں باتوں پر فرمایا: سبحان اللہ! سبحان اللہ !(کلمہ تعجب) وہ کیا ہے؟ اور فرمایا: ’’جو کہے جو اللہ چاہے گا، تو وہ ان دونوں کے درمیان کہے: پھر جیسے آپ چاہیں گے۔‘‘
تخریج : انظر ما قبله۔