كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، قَالَ: كَانَ مَرْوَانُ يَسْتَعْمِلُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَلَى الْمَدِينَةِ، قَالَ: فَكَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ إِذَا رَأَى رَجُلًا يَجُرُّ إِزَارَهُ أَنْ يَضْرِبَ بِرِجْلِهِ الْأَرْضَ، ثُمَّ يَقُولُ: قَدْ جَاءَ الْأَمْرُ، ثُمَّ يَقُولُ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى رَجُلٍ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا.
لباس اور زينت اختیار کرنے کا بیان
باب
محمد بن زیاد نے بیان کیا، مروان، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو مدینہ کا گورنر بنایا کرتا تھا، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جب کسی آدمی کو اپنا ازار گھسیٹتے ہوئے یا زمین پر پاؤں مارتے ہوئے دیکھتے تو فرماتے: امر آچکا ہے، پھر فرماتے کہ ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ اس شخص کی طرف (نظر رحمت سے) نہیں دیکھتا جو اتراتا ہوا اپنا ازار گھسیٹتا ہے۔ـ‘‘
تخریج : بخاري، کتاب اللباس، باب من جر ثوبه من الخیلاء، رقم: ۵۷۹۱۔ مسلم، کتاب اللباس والزینة، باب تحریم جر الثوب خیلاء الخ، رقم: ۲۰۸۷۔ مسند احمد: ۲؍ ۴۳۰۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۵۷۱۔