مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 677

كِتَابُ المَرْضَى وَ الطِّبِّ بَابٌ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ، نا فُلَيْحٌ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ صَعْصَعَةَ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ، عَنْ أُمِّ الْمُنْذِرِ بِنْتِ قَيْسٍ قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا وَعَلِيٌّ مَعَهُ، وَعَلِيٌّ نَاقِهٌ مِنْ مَرَضٍ، وَلَنَا دَوَالِي مُعَلَّقَةٌ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ وَعَلِيٌّ يَأْكُلُ مِنْهَا، فَطَفِقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِعَلِيٍّ: ((مَهْ، إِنَّكَ نَاقِهٌ)) ، حَتَّى كَفَّ عَلِيٌّ، قَالَتْ: فَصَنَعْتُ شَعِيرًا وَسِلْقًا، ثُمَّ جِئْتُ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((يَا عَلِيُّ مِنْ هَذَا فَأَصِبْ، فَإِنَّهُ أَنْفَعُ لَكَ))

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 677

مريضوں اور ان کے علاج کا بیان باب سیدہ ام منذر بنت قیس رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے، سیدنا علی رضی اللہ عنہ بھی آپ کے ساتھ تھے اور وہ مرض سے صحت یاب ہوئے تھے جس وجہ سے کمزور تھے، ہمارے ہاں نیم پختہ کھجوروں کے خوشے لٹک رہے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور علی رضی اللہ عنہ ان میں سے کھانے لگے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے فرمانے لگے: ’’ٹھہرؤ، تم (بیماری سے صحت یاب ہوئے اور) کمزور ہو۔‘‘ حتیٰ کہ علی رضی اللہ عنہ رک گئے، انہوں (ام منذر رضی اللہ عنہا ) نے فرمایا: میں نے جو اور چقندر پکائے، پھر میں اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر آئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’علی! اس میں سے لو (کھاؤ) کیونکہ وہ تمہارے لیے زیادہ مفید ہے۔‘‘
تشریح : مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا بیمار آدمی کو یا جس کی نئی نئی بیماری ختم ہوئی ہے، ابھی کمزور ہے تو کھانے پینے میں احتیاط سے کام لینا چاہیے اور جس سے ڈاکٹر، حکیم منع کردے تو مریض کوان چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اور معلوم ہوا کہ بیماری یا اس کے ختم ہونے کے بعد نرم غذا کھانی چاہیے۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الطب، باب في الحمیة، رقم : ۳۸۵۶۔ سنن ترمذي، ابواب الطب، باب ماجاء في الحمیة، رقم: ۲۰۳۷۔ قال الشیخ الالباني : حسن۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۴۴۲۔ مسند احمد: ۶؍ ۳۶۳۔ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا بیمار آدمی کو یا جس کی نئی نئی بیماری ختم ہوئی ہے، ابھی کمزور ہے تو کھانے پینے میں احتیاط سے کام لینا چاہیے اور جس سے ڈاکٹر، حکیم منع کردے تو مریض کوان چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اور معلوم ہوا کہ بیماری یا اس کے ختم ہونے کے بعد نرم غذا کھانی چاہیے۔