كِتَابُ المَرْضَى وَ الطِّبِّ بَابٌ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِيُّ، عَنْ شَرِيكِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((فِي الْعَجْوَةِ الْعَالِيَةِ شِفَاءٌ، أَوْ إِنَّهَا تِرْيَاقٌ أَوَّلَ الْبُكْرَةِ)) قَالَ إِسْحَاقُ: الْعَالِيَةُ مَوْضِعٌ مَا لَهُ بِالْعَالِيَةِ خَيْبَرٌ
مريضوں اور ان کے علاج کا بیان
باب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بالائی علاقے (نجد) کی عجوہ (کھجور) شفا ہے، یا وہ زہر کا تریاق ہے۔‘‘
تخریج : بخاري، کتاب الطب، باب الدواء بالعجوة للسحر، رقم: ۵۷۶۹۔ مسلم، کتاب الاشربة، باب فضل تمر المدینة، رقم: ۲۰۴۸۔ مسند احمد: ۶ ؍۷۷۔