كِتَابُ المَرْضَى وَ الطِّبِّ بَابٌ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أُمِّ كُرْزٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَقِرُّوا الطَّيْرَ عَلَى مَكِنَاتِهَا))
مريضوں اور ان کے علاج کا بیان
باب
سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ نے فرمایا: ’’پرندے کو اپنے مسکن (گھونسلے) میں رہنے دو۔‘‘ (انہیں فال لینے کے لیے نہ اڑاؤ)
تشریح :
مذکورہ حدیث کا مطلب یہ ہے کہ برا شگون یا اچھا شگون لینے کے لیے ان کو نہ اڑاؤ جیسا کہ زمانہ جاہلیت میں ہوتا تھا۔
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب الاضحی، باب في العقیقة، رقم: ۲۸۳۵۔ قال الشیخ الالباني : صحیح۔ مسند احمد: ۶؍ ۳۸۱۔ صحیح ابن حبان، رقم: ۶۱۲۶۔
مذکورہ حدیث کا مطلب یہ ہے کہ برا شگون یا اچھا شگون لینے کے لیے ان کو نہ اڑاؤ جیسا کہ زمانہ جاہلیت میں ہوتا تھا۔