كِتَابُ المَرْضَى وَ الطِّبِّ بَابٌ أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ هِلَالَ بْنَ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((فِي الْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ إِلَّا السَّامَ، وَالسَّامُ الْمَوْتُ)) .
مريضوں اور ان کے علاج کا بیان
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کلونجی میں السام کے علاوہ ہر چیز سے شفا ہے، اور السام موت ہے۔‘‘
تشریح :
مذکورہ حدیث سے کلونجی کے فائدے ثابت ہوتے ہیں کہ اس میں موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ہے کیونکہ موت کا وقت تو مقرر ہے، اگرچہ انسان ہزاروں دوائیاں استعمال کر لے، لیکن موت کا وقت مقرر ہے دوائیاں موت کو ٹال نہیں سکیں گی۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِِذَا جَاءَ اَجَلُهَا﴾ (المنافقون: ۱۱).... ’’اور جب کسی کا مقررہ وقت آجاتا ہے، پھر اسے اللہ تعالیٰ ہرگز مہلت نہیں دیتا۔‘‘
کلونجی کے بہت زیادہ فوائد حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے ’’زاد المعاد‘‘ میں بیان کیے ہیں ۔ لہٰذا کلونجی کو اپنے کھانوں میں اور اس کے علاوہ بھی استعمال کرنا چاہیے۔ اہل طب نے لکھا ہے کہ کلونجی سانس کی تکلیف، زکام، فالج، لقوہ، درد شقیقہ اور شوگر کے علاج میں بڑی مفید ہ، اگر کسی کو باؤلا کتا کاٹ لے تو کلونجی لگاتار اس کو استعمال کروائی جائے تو زہر کا اثر ختم ہو جاتا ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الطب، باب الحبة السوداء، رقم: ۵۶۸۸۔ مسلم، کتاب السلام، باب التداوی بالحبة السوداء، رقم: ۲۲۱۵۔ مسند احمد: ۲؍ ۲۴۱۔ صحیح ابن حبان، رقم: ۶۰۷۱۔
مذکورہ حدیث سے کلونجی کے فائدے ثابت ہوتے ہیں کہ اس میں موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ہے کیونکہ موت کا وقت تو مقرر ہے، اگرچہ انسان ہزاروں دوائیاں استعمال کر لے، لیکن موت کا وقت مقرر ہے دوائیاں موت کو ٹال نہیں سکیں گی۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِِذَا جَاءَ اَجَلُهَا﴾ (المنافقون: ۱۱).... ’’اور جب کسی کا مقررہ وقت آجاتا ہے، پھر اسے اللہ تعالیٰ ہرگز مہلت نہیں دیتا۔‘‘
کلونجی کے بہت زیادہ فوائد حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے ’’زاد المعاد‘‘ میں بیان کیے ہیں ۔ لہٰذا کلونجی کو اپنے کھانوں میں اور اس کے علاوہ بھی استعمال کرنا چاہیے۔ اہل طب نے لکھا ہے کہ کلونجی سانس کی تکلیف، زکام، فالج، لقوہ، درد شقیقہ اور شوگر کے علاج میں بڑی مفید ہ، اگر کسی کو باؤلا کتا کاٹ لے تو کلونجی لگاتار اس کو استعمال کروائی جائے تو زہر کا اثر ختم ہو جاتا ہے۔