كِتَابُ الأَضَاحِيِّ بَابٌ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ أُمِّ كُرْزٍ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي الْعَقِيقَةِ: ((عَنِ الْغُلَامِ شَاتَانِ، وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةٌ لَا يَضُرُّكَ ذُكْرَانًا أَمْ إِنَاثًا))
قربانی کے احکام و مسائل
باب
سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو عقیقے کے بارے میں فرماتے ہوئے سنا: ’’لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری (ذبح کی جائے گی) ان کا نر یا مادہ ہونا تمہارے لیے مضر نہیں ۔‘‘
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الاضحی، باب في العقیقة، رقم: ۲۸۳۶۔ سنن ترمذي: ابواب الاضاحی، باب الاذان في اذن المولود، رقم: ۱۵۱۶۔ قال الشیخ الالباني : صحیح۔ سنن نسائي، رقم: ۴۲۱۶۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۱۶۲۔ مسند احمد: ۶؍ ۴۲۲۔