كِتَابُ النِّكَاحِ وَ الطَّلاَقِ بَابٌ اَخْبَرَنَا عَبْدُاللّٰهِ بْنُ نُمَیْرٍ، عَنْ اِسْمَاعِیْلَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَجُلًا ظَاهَرَ مِنْ اِمْرَأَتِهٖ، ثُمَّ رَاٰهَا فِی الْقَمَرِ، فَاَعْجَبَتْهٗ فَوَقَعَ عَلَیْهَا، فَاَتَی رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ، فَاخْبَرَهٗ فَقَالَ: اَلَیْسَ قَالَ اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ ﴿مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّتَمَاسَّا﴾ فَقَالَ: رَأَیْتُهَا فَاَعْجَبَتْنِیْ، فَقَالَ: اَمْسِكْ حَتّٰی تُکَفِّرَ
نكاح و طلاق کے احکام و مسائل
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی (سلمہ بن صخر) نے اپنی اہلیہ سے ظہار کر لیا (اسے کہا کہ تو مجھ پر میری ماں کی پشت کی طرح ہے) پھر اس نے چاند کی چاندنی میں اسے دیکھ لیا، وہ اسے اچھی لگی تو اس نے اس سے جماع کر لیا، پس وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو بتایا، تو آپ نے فرمایا: ’’کیا اللہ عزوجل نے یہ نہیں فرمایا: ’’اس سے پہلے کہ وہ دونوں جماع کریں ۔‘‘ اس نے عرض کیا: میں نے اسے دیکھا تو وہ مجھے اچھی لگی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’باز رہو حتیٰ کہ تم کفارہ ادا کرو۔‘‘
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا ظہار میں کفارہ ادا کرنے سے قبل ہم بستری جائز نہیں ہے۔ ظہار یہ ہے: ((اَنْتَ عَلَیَّ کَظَهْرِ اُمِّیْ)) (القاموس المحیط، ص:۳۹۲) ’’تو مجھ پر میری ماں کی پشت کی مانند ہے۔‘‘
امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : کفارہ اد اکرنے سے پہلے شوہر پر ہم بستری حرام ہے اور اس پر اجماع ہے اس پر کفارہ بھی واجب ہے اور کفارہ ادا کرنے سے پہلے ہم بستری کرنے سے کفارہ ساقط نہیں ہوتا۔
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب الطلاق، باب المظاهر یواقع قبل ان یکفر، رقم: ۱۱۹۹۔ قال الشیخ الالباني : حسن۔ سنن نسائي، رقم: ۳۴۵۷۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۲۰۶۵۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا ظہار میں کفارہ ادا کرنے سے قبل ہم بستری جائز نہیں ہے۔ ظہار یہ ہے: ((اَنْتَ عَلَیَّ کَظَهْرِ اُمِّیْ)) (القاموس المحیط، ص:۳۹۲) ’’تو مجھ پر میری ماں کی پشت کی مانند ہے۔‘‘
امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : کفارہ اد اکرنے سے پہلے شوہر پر ہم بستری حرام ہے اور اس پر اجماع ہے اس پر کفارہ بھی واجب ہے اور کفارہ ادا کرنے سے پہلے ہم بستری کرنے سے کفارہ ساقط نہیں ہوتا۔