كِتَابُ النِّكَاحِ وَ الطَّلاَقِ بَابٌ أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ، نا عَبْدُ الْوَاحِدِ، نا عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ، حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((كُلُّ خُطْبَةٍ لَيْسَ فِيهَا تَشَهُّدٌ فَهِيَ كَالِيَدِ الْجَذْمَاءِ)) .
نكاح و طلاق کے احکام و مسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہر وہ خطبہ جس میں تشہد (توحید ورسالت کی گواہی) نہ ہو تو وہ کٹے ہوئے ہاتھ کی طرح ہے۔‘‘
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ ہر خطبہ میں توحید ورسالت ہونی چاہیے، تشہّد سے مراد شہادتین کا اقرار کرنا ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خطبۂ مبارک سے ثابت ہے:
((اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰهِ نَحْمُدُهٗ وَنَسْتَعِیْنُهٗ وَنَسْتَغْفِرُهٗ وَنَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّئَاتِ اَعْمَالِنَا مَنْ یَّهْدِهٖ اللّٰهُ فَـلَا مُضِلَّ لَهٗ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَـلَا هَادِیَ لَهٗ، اَشْهَدُ اَنْ لَّا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهٗ لَا شَرِیْكَ لَهٗ وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهٗ وَرَسُوْلُهٗ۔))
کَالْیَدِ الْجَزْمَاءِ: جذام زدہ، ناقص اور عیب دار ہاتھ کی طرح، معلوم ہوا جس خطبہ میں حمدوثنا توحید ورسالت کی گواہی نہیں ، وہ ناقص ہے۔
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب الادب، باب في الخطبة، رقم : ۴۸۴۱۔ سنن ترمذي، ابواب النکاح، باب ماجاء في خطبة النکاح، رقم: ۱۱۰۶۔ قال الشیخ الالباني : صحیح۔ صحیح ابن حبان، رقم: ۲۷۹۶۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ ہر خطبہ میں توحید ورسالت ہونی چاہیے، تشہّد سے مراد شہادتین کا اقرار کرنا ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خطبۂ مبارک سے ثابت ہے:
((اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰهِ نَحْمُدُهٗ وَنَسْتَعِیْنُهٗ وَنَسْتَغْفِرُهٗ وَنَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّئَاتِ اَعْمَالِنَا مَنْ یَّهْدِهٖ اللّٰهُ فَـلَا مُضِلَّ لَهٗ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَـلَا هَادِیَ لَهٗ، اَشْهَدُ اَنْ لَّا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهٗ لَا شَرِیْكَ لَهٗ وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهٗ وَرَسُوْلُهٗ۔))
کَالْیَدِ الْجَزْمَاءِ: جذام زدہ، ناقص اور عیب دار ہاتھ کی طرح، معلوم ہوا جس خطبہ میں حمدوثنا توحید ورسالت کی گواہی نہیں ، وہ ناقص ہے۔