مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 600

كِتَابُ النِّكَاحِ وَ الطَّلاَقِ بَابٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، نا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ((نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُنْكَحَ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا، وَالْعَمَّةُ عَلَى ابْنَةِ أَخِيهَا، وَلَا تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ عَلَى خَالَتِهَا، وَلَا الْخَالَةُ عَلَى ابْنَةِ أَخِيهَا، وَلَا تُنْكَحُ الصَّغْرَى عَلَى الْكُبْرَى , وَلَا الْكُبْرَى عَلَى الصَّغْرَى))

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 600

نكاح و طلاق کے احکام و مسائل باب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ عورت کی کسی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی پھوپھی موجو د ہو اور اسی طرح کسی عورت کی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی بھتیجی موجود ہو، اور کسی عورت کی ایسے شخص سے شادی نہ کی جائے جس کے نکاح میں اس کی خالہ موجود ہو اور خالہ کی ایسے شخص سے شادی نہ کی جائے جس کے نکاح میں اس کی بھانجی موجود ہو۔ اور بڑی کی موجودگی میں چھوٹی کا نکاح کیا جائے، نہ چھوٹی کی موجودگی میں بڑی کا نکاح کیا جائے۔‘‘
تخریج : سنن ترمذي، ابواب النکاح، باب لا تنکح المرأة الخ، رقم: ۱۱۲۶، قال الشیخ الالباني : صحیح۔ مسند ابي یعلی، رقم: ۶۶۴۱۔