كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابٌ وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ أَصْغَرَ الْبُيُوتِ مِنَ الْخَيْرِ الْبَيْتُ الصَّغِيرُ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ))
قرآن مجید کے فضائل کابیان
باب
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بھلائی سے سب سے زیادہ خالی گھر وہ ہے جو اللہ کی کتاب سے خالی ہے۔‘‘
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ جن گھروں میں اللہ ذوالجلال کی کتاب کی تلاوت نہیں ہوتی، وہ خیر و بھلائی سے خالی گھر ہیں۔ بلکہ وہ ایسے ہیں جس طرح قبرستان ہے۔ جیسا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ مَقَابِرَ، اِنَّ الشَّیْطَانَ یَنِفِرُ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِیْ تُقْرَأُ فِیْهِ سُوْرَةُ الْبَقَرَۃِ)) (مسلم، رقم : ۷۸۰).... ’’تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ، بے شک شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس میں سورۃ البقرہ کی تلاوت کی جاتی رہے۔‘‘
تخریج :
مستدرك حاکم: ۱؍ ۵۶۶۔ مجمع الزوائد: ۷؍ ۱۶۷۔ مسند الحارث، رقم: ۷۳۲۔ مسند الشامیین، رقم: ۲۳۵۵۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ جن گھروں میں اللہ ذوالجلال کی کتاب کی تلاوت نہیں ہوتی، وہ خیر و بھلائی سے خالی گھر ہیں۔ بلکہ وہ ایسے ہیں جس طرح قبرستان ہے۔ جیسا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ مَقَابِرَ، اِنَّ الشَّیْطَانَ یَنِفِرُ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِیْ تُقْرَأُ فِیْهِ سُوْرَةُ الْبَقَرَۃِ)) (مسلم، رقم : ۷۸۰).... ’’تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ، بے شک شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس میں سورۃ البقرہ کی تلاوت کی جاتی رہے۔‘‘