كِتَابُ الجِهَادِ بَابٌ اَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ التَّیْمِیُّ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ اَبِیْ هِنْدٍ، یُحَدِّثُ عَنْ عِکْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ مَنْ فَعَلَ کَذَا وَکَذَا، اَوْ اَتٰی کَذَا وَکَذَا، فَتَسَارِعُ الشَّبَّانُ اِلٰی ذٰلِكَ، وَثَبَتَ الشُّیُوْخُ تَحْتَ الرَّأْیَاتِ، فَلَمَّا اَنْ فَتَحَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ جَاءَ الشَّبَّانُ یَطْلُبُوْنَ مَا جَعَلَ لَهُمْ، وَقَالَتِ الشُّیُوْخُ: اِنَّا کُنَّا رِدَءًالَکُمْ، وَکُنَّا تَحْتَ الرَّأْیَاتِ، فَاَنْزَلَ اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ ﴿یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْاَنْفَالِ قُلِ الْاَنْفَالُ لِلّٰهِ وَالرَّسُوْلِ فَاتَّقُوْا اللّٰهَ وَاَصْلِحُوْا ذَاتَ بَیْنِکُمْ﴾ الآیة
جہاد کے فضائل و مسائل
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے یہ اور یہ کیا، تو نوجوانوں نے اس کی طرف سبقت کی، اور شیوخ (بڑی عمر والے) پرچموں تلے ثابت قدم رہے، جب اللہ نے انہیں فتح عطا فرمائی تو نوجوان آئے اور ان کے لیے جو مقرر کیا گیا تھا، اس کا مطالبہ کرنے لگے اور بڑی عمر والوں نے کہا: ہم تمہارے معاون تھے اور ہم پرچموں تلے تھے، تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی: ’’وہ تم سے مال غنیمت کے متعلق پوچھتے ہیں، آپ فرما دیجئے: مال غنیمت اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہے، پس اللہ سے ڈرو اور آپس میں معاملات درست رکھو۔‘‘
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الجهاد، باب النفل، رقم: ۲۷۳۷، ۲۷۳۸ قال الالباني : صحیح۔ مستدرك حاکم: ۲؍ ۱۴۳۔ سنن کبری بیهقي: ۶؍ ۲۹۱۔