كِتَابُ الجِهَادِ بَابٌ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، نا أَبُو حَيَّانَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا، فَذَكَرَ الْغُلُولَ فَعَظَّمَ أَمْرَهُ، فَقَالَ: " أَيُّهَا النَّاسُ لَا أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ يَجِيءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رَقَبَتِهِ بَعِيرٌ لَهُ رُغَاءٌ، فَيَقُولُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغِثْنِي، فَأَقُولُ: لَا أَمْلِكُ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا قَدْ بَلَّغْتُكَ، لَا أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ يَجِيءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رَقَبَتِهِ شَاةٌ لَهَا ثُغَاءٌ، فَيَقُولُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغِثْنِي فَأَقُولُ: لَا أَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا قَدْ أَبْلَغْتُكَ، لَا أُلْفِيَنَّ أحَدَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رَقَبَتِهِ فَرَسٌ لَهُ حَمْحَمَةٌ فَيَقُولُ: أَغِثْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَقُولُ: لَا أَمْلِكُ لكَ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا قَدْ أَبْلَغْتُكَ، لَا أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ يَجِيءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رَقَبَتِهِ نَفْسٌ لَهَا صِيَاحٌ، فَيَقُولُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغِثْنِي فَأَقُولُ: لَا أَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا قَدْ أَبْلَغْتُكَ، لَا أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ يَجِيءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رَقَبَتِهِ رِقَاعٌ تَخْفِقُ فَيَقُولُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغِثْنِي فَأَقُولُ: لَا أَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا قَدْ أَبْلَغْتُكَ، لَا أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ يَجِيءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رَقَبَتِهِ صَامِتٌ فَيَقُولُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغِثْنِي فَأَقُولُ: لَا أَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا قَدْ أَبْلَغْتُكَ "
جہاد کے فضائل و مسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا تو خیانت کا ذکر فرمایا او ر اس کی سنگینی بیان کرتے ہوئے فرمایا: ’’لوگو! میں قیامت کے دن تم میں سے کسی کو اس حال میں نہ پاؤں کہ اس نے اونٹ اٹھا رکھا ہو اور وہ بلبلا رہا ہو، تو وہ کہے: اللہ کے رسول! میری مدد فرمائیں، تو میں کہوں گا: میں اللہ کے ہاں تمہارے کچھ کام نہیں آسکتا، میں تمہیں احکام پہنچا چکا، میں قیامت کے دن تم میں سے کسی کو اس حال میں نہ پاؤں کہ وہ بکری کو اٹھائے ہوئے آئے اور وہ ممیا رہی ہو، وہ شخص کہے: اللہ کے رسول! میری مدد فرمائیں، تو میں کہوں گا: میں اللہ کے ہاں تمہارے کچھ کام نہیں آسکتا، تمہیں میں احکام پہنچا چکا، میں قیامت کے دن تم میں سے کسی کو اس حال میں نہ پاؤں کہ اس نے گھوڑا اٹھا رکھا ہو اور وہ ہنہنا رہا ہو، تو وہ شخص کہے: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میری مدد فرمائیں، تو میں کہوں گا: میں اللہ کے ہاں تمہارے کسی کام نہیں آسکتا، تمہیں میں تمہیں احکام پہنچا چکا، میں قیامت کے دن تم میں سے کسی کو اس حال میں نہ پاؤں کہ اس نے کسی نفس کو اٹھا رکھا ہو اور وہ چیخ رہا ہو اور وہ شخص کہے گا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میری مدد فرمائیں، تو میں کہوں گا: میں اللہ کے ہاں تمہارے کچھ کام نہیں آسکتا، میں نے تمہیں احکام پہنچا دئیے، میں قیامت کے دن تم میں سے کسی کو اس حال میں نہ پاؤں کہ اس نے کپڑا اٹھا رکھا ہو اور وہ ہل رہا ہو، تو وہ شخص کہے: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میری مدد فرمائیں، تو میں کہوں گا: میں اللہ کے ہاں تمہارے کچھ کام نہیں آسکتا، میں نے تمہیں احکام پہنچا دیئے، میں تم میں سے کسی کو قیامت کے دن اس حال میں نہ پاؤں کہ اس نے سونا چاندی اٹھا رکھا ہو اور وہ کہے: اللہ کے رسول! میری مدد فرمائیں، تو میں کہوں گا: میں اللہ کے ہاں تمہارے کچھ کام نہیں آسکتا، میں تمہیں احکام پہنچا چکا۔‘‘
تخریج : بخاري، کتاب الجهاد، باب الغلول، رقم: ۳۰۷۳۔ مسلم، کتاب الامارة، باب غلظ تحریم الغلول، رقم: ۱۸۳۱۔ صحیح ابن حبان، رقم: ۴۸۴۷۔ مسند ابي یعلیٰ، رقم: ۶۰۸۳۔