مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 465
كِتَابُ البُيُوعِ بَابٌ اَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ، عَنْ عَبْدِالْعَزِیْزِ بْنِ رَفِیْعٍ، عَنِ ابْنِ اَبِیْ مُلَیْکَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: اَلشَّرِیْكُ شَفِیْعٌ، وَالشُّفْعَةُ فِیْ کُلِّ شَیْئٍ۔ فَقَالَ عَطَاءٌ: اِنَّمَا ذٰلِكَ فِی الْاَرْضِ، فَقَالَ ابْنُ اَبِیْ مُلَیْکَةَ: لَا اَمْ، وَمَا یُدْرِكَ
ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 465
خريد و فروخت کے احکام و مسائل
باب
ابن ابی ملیکہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’شراکت دار شفیع ہوتا (شفعہ کا حق رکھتا) ہے اور شفعہ ہر چیز میں ہوتا ہے۔‘‘ عطاء رحمہ اللہ نے فرمایا: وہ (شفعہ) صرف زمین میں ہوتا ہے، تو ابن ابی ملیکہ نے کہا: نہیں، تجھے کیا پتہ ہے۔
تخریج : سنن ترمذي، رقم: ۱۳۷۱۔ معجم طبراني کبیر: ۱۱؍ ۱۲۳۔ ضعیف الجامع الصغیر، رقم: ۳۴۳۵۔ سلسلة ضعیفة، رقم: ۱۰۰۹۔