كِتَابُ البُيُوعِ بَابٌ اَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، نَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ اَبِیْ نُجَیْحٍ، عَنْ اَبِی الْمِنْهَالِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَ ذٰلِكَ
خريد و فروخت کے احکام و مسائل
باب
ابوالمنہال نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے حوالے سے اسی کی مثل روایت کیا ہے۔
تشریح :
مذکورہ حدیث میں بیع سلم اور سلف کا تذکرہ ہے۔ یہ اس طرح ہے کہ قیمت پہلے وصول کرلینا اور چیز جو وقت مقرر کیا ہوتا ہے، اس وقت ادا کرنا یہ بیع جائز ہے۔ بشرطیکہ بیچی اور خریدی جانے والی چیز کی مقدار کی نوعیت اور مطلوبہ چیز کی ادائیگی اور وصولی کا وقت اور دیگر ایسی چیزیں جن میں اختلاف ہونے کا خدشہ ہے۔ ان کا پہلے سے تعیّن کر لینا چاہیے۔ حقیقت میں یہ بیع معدوم ہونے کی وجہ سے ناجائز تھی، لیکن اقتصادی مصالح کے پیش نظر لوگوں کے لیے نرمی اور ان پر آسانی کرتے ہوئے اسے مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔ (بدایة المجتهد: ۲؍ ۱۹۹۔ المغنی: ۴؍ ۲۷۵)
تخریج :
السابق۔
مذکورہ حدیث میں بیع سلم اور سلف کا تذکرہ ہے۔ یہ اس طرح ہے کہ قیمت پہلے وصول کرلینا اور چیز جو وقت مقرر کیا ہوتا ہے، اس وقت ادا کرنا یہ بیع جائز ہے۔ بشرطیکہ بیچی اور خریدی جانے والی چیز کی مقدار کی نوعیت اور مطلوبہ چیز کی ادائیگی اور وصولی کا وقت اور دیگر ایسی چیزیں جن میں اختلاف ہونے کا خدشہ ہے۔ ان کا پہلے سے تعیّن کر لینا چاہیے۔ حقیقت میں یہ بیع معدوم ہونے کی وجہ سے ناجائز تھی، لیکن اقتصادی مصالح کے پیش نظر لوگوں کے لیے نرمی اور ان پر آسانی کرتے ہوئے اسے مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔ (بدایة المجتهد: ۲؍ ۱۹۹۔ المغنی: ۴؍ ۲۷۵)