كِتَابُ الصَّوْمِ بَابٌ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا سَعْدَانُ الْجُهَنِيُّ، عَنْ أَبِي مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مُدِلَّةِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الْإِمَامُ الْعَادِلُ لَا تُرَدُّ دَعْوَتُهُ)) .
روزوں کےاحکام و مسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’روزہ دار کی دعا رد نہیں کی جاتی۔‘‘
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ روزہ دار کی دعا بھی رد نہیں ہوتی، افطاری کے وقت دعا کرنی چاہیے، کیونکہ وہ قبولیت کا وقت ہے۔ جیسا کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اِنَّ لِلصَّائِمِ عِنْدَ فِطْرِهٖ لَدَعْوَةٌ مَا تُرَدُّ)) (سنن ابن ماجة، رقم : ۱۷۵۳۔ اسناده صحیح)
’’بے شک روزہ دار کی افطاری کے وقت ایک دعا ایسی ہوتی ہے جسے رد نہیں کیا جاتا۔‘‘
سیدنا عبداللہ بن ابی ملیکہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کو روزہ افطار کرتے وقت یوں کہتے سنا: ((اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُكَ بِرَحْمَتِكَ الَّتِیْ وَسِعَتْ کُلَّ شَیْیٍٔ اَنْ تَغْفِرَلِیْ)) (سنن ابن ماجة، رقم : ۱۷۵۳) ....’’اے اللہ! میں تجھ سے تیری ہر چیز پر وسعتِ رحمت کا سوال کرتا ہوں کہ تو مجھے بخش دے۔‘‘
ایک دوسری حدیث میں ہے کہ : ((ثَلَاثُ دَعْوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ۔))’’تین دعائیں قبول کی جاتی ہیں۔‘‘
روزہ دار کی دعا، مظلوم کی دعا اور مسافر کی دعا۔ (صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۳۰۳۰)
تخریج :
مسند احمد: ۲؍ ۴۷۷۔ قال شعیب الارناؤط: صحیح بطرقه وشواهد۔ مسند الشهاب، رقم: ۲۳۰۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ روزہ دار کی دعا بھی رد نہیں ہوتی، افطاری کے وقت دعا کرنی چاہیے، کیونکہ وہ قبولیت کا وقت ہے۔ جیسا کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اِنَّ لِلصَّائِمِ عِنْدَ فِطْرِهٖ لَدَعْوَةٌ مَا تُرَدُّ)) (سنن ابن ماجة، رقم : ۱۷۵۳۔ اسناده صحیح)
’’بے شک روزہ دار کی افطاری کے وقت ایک دعا ایسی ہوتی ہے جسے رد نہیں کیا جاتا۔‘‘
سیدنا عبداللہ بن ابی ملیکہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کو روزہ افطار کرتے وقت یوں کہتے سنا: ((اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُكَ بِرَحْمَتِكَ الَّتِیْ وَسِعَتْ کُلَّ شَیْیٍٔ اَنْ تَغْفِرَلِیْ)) (سنن ابن ماجة، رقم : ۱۷۵۳) ....’’اے اللہ! میں تجھ سے تیری ہر چیز پر وسعتِ رحمت کا سوال کرتا ہوں کہ تو مجھے بخش دے۔‘‘
ایک دوسری حدیث میں ہے کہ : ((ثَلَاثُ دَعْوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ۔))’’تین دعائیں قبول کی جاتی ہیں۔‘‘
روزہ دار کی دعا، مظلوم کی دعا اور مسافر کی دعا۔ (صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۳۰۳۰)