مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 383

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابٌ اَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ، نَا اِسْرَائِیْلُ، عَنْ اَبِیْ یَحْییَ الْقَتَّاتِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: نَزَلَ آدَمُ بِالْحَجَرِ الْاَسْوَدِ، یَمْسَحُ بِدَمُوْعِهِ وَهُوَ اَبْیَضُ مِنَ الْکُرْسُفِ، وَاِنَّمَا۔ حیض (سودته خطایا) اَهْلِ الْجَاهِلِیَّةِ، وَمَا جَفَّتْ دَمُوْعُهٗ مُذْ خَرَجَ مِنَ الْجَنَّةَ حَتّٰی رَجَعَ اِلَیْهَا۔ ولعطاء زیادات فی اهل مکة

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 383

اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: آدم علیہ السلام حجر اسود کے پاس آنسو صاف کرتے ہوئے اترے، وہ پتھر روئی سے بھی زیادہ سفید تھا، (اس کی سیاہی اہل جاہلیت کے گناہوں کی وجہ سے ہے) اور وہ جب سے جنت سے نکلے ہیں تب سے ان کے آنسو خشک نہیں ہوئے حتیٰ کہ وہ اس کی طرف پلٹ گئے۔
تخریج : الدر المنثور للسیوطي: ۱۱؍۱۳۹ اسنادہ ضعیف۔ فیه ابو یحیی التقات، لین الحدیث۔ انظر التقریب: ۸۴۴۴۔