كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابٌ اَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ، نَا زُهَیْرٌ، اَوْ خَیْثَمَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ، وَهُوَ ابْنُ اَبِیْ لَیْلٰی، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ لَبّٰی لِلْعُمْرَةِ، حَتَّی اسْتَلَمَ الْحَجَرَ، لِلْحَجِّ حَتّٰی رَمَی الْجَمْرَةَ
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ کے لیے تلبیہ پکارا حتیٰ کہ آپ نے حجر اسود کا استلام کیا، اور حج کے لیے تلبیہ پکارا حتیٰ کہ جمرہ کی رمی کی۔
تشریح :
معلوم ہوا عمرہ میں تلبیہ طواف شروع کرنے سے قبل بند کردینا چاہیے۔ جامع ترمذی میں ہے سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے: ((کَانَ یُمْسِكُ عَنِ التَّلْبِیَّةِ فِی العمرة اِذَا اسْتَلَمَ الْحَجَرَ۔)) ( سنن ترمذي، ابواب الحج، باب ما جاء متی تقطع التلبیة فی العمرة :۹۱۹) ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ میں حجر اسود کا استلام کرتے ہی تلبیہ کہنا بند کردیتے۔‘‘
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب المناسك، باب متی یقطع التلبیة، رقم : ۱۸۱۵ قال الالباني : صحیح۔
معلوم ہوا عمرہ میں تلبیہ طواف شروع کرنے سے قبل بند کردینا چاہیے۔ جامع ترمذی میں ہے سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے: ((کَانَ یُمْسِكُ عَنِ التَّلْبِیَّةِ فِی العمرة اِذَا اسْتَلَمَ الْحَجَرَ۔)) ( سنن ترمذي، ابواب الحج، باب ما جاء متی تقطع التلبیة فی العمرة :۹۱۹) ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ میں حجر اسود کا استلام کرتے ہی تلبیہ کہنا بند کردیتے۔‘‘