كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابٌ اَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ، اَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِیْ اَبُو الزُّبَیْرِ، اَنَّهٗ سَمِعَ طَاؤُوْسًا وَعِکْرَمَةَ مَوْلَی ابْنَ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، اَنَّ ضُبَاعَةَ بِنْتَ الزُّبَیْرِ بْنِ عَبْدِالْمُطَّلِبِ اَتَتْ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: اِنِّیْ اِمْرَأْةٌ ثَقِیْلَةٌ، وَاِِنِّیْ اُرِیْدُ الْحَجَّ، فَمَا تَأْمُرُنِیْ؟ فَقَالَ: اَهِلِّیْ بِالْحَجِّ، وَاشْتَرِطِیْ اَنَّ مَحِلِّیْ حَیْثُ تَحْبِسُنِیْ قَالَ: فَاَدْرَکَتْ
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ضباعہ بنت زبیر بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں آئیں، تو عرض کیا: میں بھاری جسم کی عورت ہوں، اور میں حج کا ارادہ رکھتی ہوں، آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حج کا احرام باندھ لو، اور شرط لگا لو، میں وہیں احرام کھول دوں گی جہاں تو مجھے روک لے گا۔‘‘
تخریج : بخاري، کتاب النکاح، باب الاکفاء في الدین، رقم: ۵۰۸۹۔ مسلم، کتاب الحج، باب جواز اشتراط المحرم التحلل الخ، رقم: ۱۲۰۷۔ سنن ابي داود، رقم: ۱۷۷۶۔ سنن ترمذي، رقم: ۹۴۱۔ سنن نسائي، رقم: ۲۷۷۶۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۲۹۳۸۔