كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابٌ اَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، نَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِیْ عَمْرُو بْنُ دِیْنَارٍ، عَنْ عِکْرَمَةِ، وَعَنْ اَبِیْ مَعْبَدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، اَنَّ رَجُلًا جَاءَ اِلَی الْمَدِیْنَةِ، فَقَالَ لَهٗ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ (رَجُلٌ) بِاِمْرَأَةٍ اِلَّا وَمَعَهَا ذُوْ مَحْرَمٍ
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی مدینہ آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ’’کوئی آدمی کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ بیٹھے الا یہ کہ اس کے ساتھ اس کا محرم رشتے دار ہو۔‘‘
تشریح :
معلوم ہوا کہ غیر محرم عورت کے پاس تنہائی میں اس کے محرم کے بغیر بیٹھنا جائز نہیں ہے۔
تخریج :
طبراني کبیر: ۱۲؍ ۱۲۱، رقم : ۱۲۶۵۲۔ مصنف عبدالرزاق، رقم: ۱۰۷۵۰۔ حدیث صحیح۔
معلوم ہوا کہ غیر محرم عورت کے پاس تنہائی میں اس کے محرم کے بغیر بیٹھنا جائز نہیں ہے۔