كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابٌ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا شُعْبَةُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أُمِّ الْحُصَيْنِ، عَنْ جَدَّتِهِ قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بِمِثْلِهِ
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب
سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی مثل فرماتے ہوئے سنا۔
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ حج یا عمرہ کے موقع پر سر کے بال منڈوانا زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر منڈوانے والوں کے حق میں دوبار دعا فرمائی اور کتروانے والوں کے لیے اس کے بعد دعا فرمائی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کے موقع پر سر کے بال منڈوائے تھے جیسا کہ سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر اپنا سر منڈایا تھا۔ (بخاري، کتاب الحج، رقم : ۱۷۲۶)
تخریج :
أنظر ما قبله۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ حج یا عمرہ کے موقع پر سر کے بال منڈوانا زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر منڈوانے والوں کے حق میں دوبار دعا فرمائی اور کتروانے والوں کے لیے اس کے بعد دعا فرمائی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کے موقع پر سر کے بال منڈوائے تھے جیسا کہ سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر اپنا سر منڈایا تھا۔ (بخاري، کتاب الحج، رقم : ۱۷۲۶)