مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 297
كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، نا إِسْرَائِيلُ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةُ عَبْدِ اللَّهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: إِنَّهُ مُخِفٌّ ذُو أَكْلٍ لِعَبْدِ اللَّهِ، أَفَيُجْزِئُنِي أَنْ أَجْعَلَ صَدَقَةَ مَالِي فِيهِمْ؟ فَقَالَ: ((نَعَمْ))
ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 297
زکوٰۃ کے احکام ومسائل
باب
ابراہیم رحمہ اللہ نے بیان کیا: سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کی اہلیہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو عرض کیا: عبداللہ کے (بھتیجے میری پرورش میں ہیں) اگر میں اپنے مال کا صدقہ ان پر خرچ کروں تو وہ مجھ سے کفایت کرے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘
تخریج : انظر ما قبله۔