مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 291

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ: أَنَّهَا قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ بَنِي أُمِّ سَلَمَةَ فِي حِجْرِي، وَلَيْسَ لَهُمْ شَيْءٌ إِلَّا مَا أَنْفَقْتُ عَلَيْهِمْ وَلَسْتُ بِتَارِكِيهِمْ كَذَا وَكَذَا أَفَلِي أَجْرٌ إِنْ أَنْفَقْتُ عَلَيْهِمْ؟ فَقَالَ: ((نَعَمْ،

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 291

زکوٰۃ کے احکام ومسائل باب سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ابو سلمہ کے بچے میری پرورش؍ کفالت میں ہیں، کیا میرے لیے کفایت کرتا ہے کہ میں صدقہ میں سے ان پر خرچ کروں، اور میں ان پر خرچ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘
تخریج : بخاري، کتاب الزکاة، باب الزکاة علی الزوج والا یتام في الحجر، رقم: ۱۴۶۶۔ مسلم، کتاب الزکاة، باب فضل النفقة والصدقة الخ، رقم: ۱۰۰۰۔