كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ، أَخَذَ تَمْرَةً مِنْ تَمْرِ الصَّدَقَةِ فَأَدْخَلَهَا فِي فِيهِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((كِخْ كِخْ)) فَأَلْقَاهَا، فَقَالَ: ((أَمَا شَعَرْتَ أَنَّ الصَّدَقَةَ لَا تَحِلُّ لَنَا))
زکوٰۃ کے احکام ومسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے صدقہ کی کھجوروں میں سے ایک کھجور اٹھا لی اور اسے اپنے منہ میں ڈال لیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ’’نہ لو، نہ لو۔‘‘ پس انہوں نے اسے باہر پھینک دیا، آپؐ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ہمارے لیے صدقہ حلال نہیں؟‘‘
تخریج : بخاري، کتاب الزکاة، باب مایذکر في الصدقة للنبي صلى الله علیه وسلم، رقم: ۱۴۹۱۔ مسلم، کتاب الزکاة، باب تحریم الزکاة علی رسول الله صلى الله علیه وسلم، رقم: ۶۹۔ مسند احمد: ۲؍ ۴۰۹۔ سنن دارمي، رقم: ۱۶۴۲۔