كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ قَتَادَةَ، وَعَنْ رَجُلٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ. وَعَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَحْسَبُهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كُلُّهُمْ يَرْفَعُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَغُلُّ وَهُوَ حِينَ يَغُلُّ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَنْتَهِبُ نُهْبَةً يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهَا أَبْصَارَهُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ)) ، قَالَ ابْنُ طَاوُسٍ: وَقَالَ أَبِي: إِذَا فَعَلَ ذَلِكَ زَالَ عَنْهُ الْإِيمَانُ، قَالَ: فَقَالَ: الْإِيمَانُ كَالظِّلِّ أَوْ نَحْوِ ذَلِكَ
ايمان کابیان
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’زانی مومن رہتے ہوئے زنا نہیں کر سکتا، چور چوری کرتے ہوئے مومن نہیں رہتا، شرابی مومن رہتے ہوئے شراب نہیں پی سکتا، خیانت کرنے والا مومن رہتے ہوئے خیانت نہیں کر سکتا، اور کوئی شخص مومن رہتے ہوئے لوٹ اور غارت گری نہیں کر سکتا کہ لوگوں کی نظریں اس کی طرف اٹھی ہوئی ہوں اور وہ لوٹ رہا ہو۔‘‘ ابن طاؤس کہتے ہیں: اور میرے والد نے کہا: جب وہ یہ (اعمال) کرتا ہے تو اس سے ایمان زائل ہوجاتا ہے۔ فرمایا: ایمان سایہ کی مثل ہے یا اسی کی طرح ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب المظالم، باب النهي بغیر اذن صاحبه، رقم : ۲۴۷۵۔ مسلم، کتاب الایمان، باب بیان نقصان الایمان الخ: ۵۷۔ سنن ابي داود، رقم: ۴۶۸۹۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۹۳۶۔ مسند احمد: ۲؍ ۳۱۷۔