مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 241

كِتَابُ التَّهَجُّدِ وَ التَّطوُّعِ بَابٌ اَخْبَرَنَا یَحْیَیَ بْنُ آدَمَ، نَا سُفْیَانَ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ سُلَیْمَانَ الْاَحْوَلِ، عَنْ طَاؤُوْسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَدْعُوْ اِذَا تَهَجَّدَ مِنَ اللَّیْلِ، یَقُوْلُ: اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ، فَذَکَرَ مِثْلَهٗ سَوَاء

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 241

تہجد ونفل نماز کےاحکام ومسائل باب سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تہجد پڑھا کرتے تو یہ دعا کیا کرتے تھے: ’’اے اللہ! ہر قسم کی تعریف تیرے ہی لیے ہے۔‘‘ پس راوی نے حدیث سابق کے مثل ذکر کیا۔
تشریح : مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا کہ نماز تہجد کے لیے جب اُٹھیں تو مذکورہ بالا دعا پڑھنی چاہیے۔ یہ بڑی جامع دعا ہے جو ایمان کے اصول اور دین کی اساس اور اسلام کے حقائق پر مشتمل ہے اس میں اللہ ذوالجلال کی حمد وثنا، عبودیت کے اقرار سے توسل کیا گیا ہے۔ مزید برآں اس حدیث میں اللہ رب العزت کے اسماء حسنیٰ ’’نُوْرُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ‘‘، ’’قَیِّمُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ‘‘، ’’رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ‘‘، ’’اَلْحَقٌّ‘‘ اور ’’اِٰلٰهَ‘‘ کا بیان ہے۔
تخریج : مسلم، کتاب صلاة المسافرین، باب الدعاء في صلاة اللیل وقیامه، رقم: ۷۶۹۔ سنن ابي داود، رقم: ۷۷۱، ۷۷۲۔ مسند احمد: ۱؍ ۳۶۶۔ مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا کہ نماز تہجد کے لیے جب اُٹھیں تو مذکورہ بالا دعا پڑھنی چاہیے۔ یہ بڑی جامع دعا ہے جو ایمان کے اصول اور دین کی اساس اور اسلام کے حقائق پر مشتمل ہے اس میں اللہ ذوالجلال کی حمد وثنا، عبودیت کے اقرار سے توسل کیا گیا ہے۔ مزید برآں اس حدیث میں اللہ رب العزت کے اسماء حسنیٰ ’’نُوْرُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ‘‘، ’’قَیِّمُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ‘‘، ’’رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ‘‘، ’’اَلْحَقٌّ‘‘ اور ’’اِٰلٰهَ‘‘ کا بیان ہے۔