كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَا تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا وَلَا تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا أَفَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى أَمْرٍ إِذَا أَتَيْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ؟)) قَالُوا: وَمَا هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: ((أَفْشُوا السَّلَامَ بَيْنَكُمْ))
ايمان کابیان
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! تم جنت میں نہیں جاؤ گے حتیٰ کہ تم ایمان لے آؤ، اور تم ایمان دار نہیں بن سکتے حتیٰ کہ تم باہم محبت کرو، کیا میں تمہیں ایسا کام نہ بتاؤں جب تم وہ بجا لاؤ تو تمہاری باہم محبت پیدا ہو جائے؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہ کام کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آپس میں سلام کو عام کرو۔‘‘
تشریح :
(۱) مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا دخول جنت کے لیے ایمان شرط ہے، اگر ایمان نہ ہوگا تو جنت نصیب نہیں ہو گی۔
(۲)… یہ بھی معلوم ہوا باہمی محبت ایمان کی تکمیل کا ذریعہ ہے لہٰذا وہ کام کرنے چاہیںجو ایمان کی تکمیل کا ذریعہ بنیں اور جن سے آپس میں محبت پیدا ہو۔ اور ان کاموں سے بچنا چاہیے جن کی وجہ سے آپس میں نفرت، حسد وبغض پیدا ہوتا ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آپس میں ہدیہ لیا دیا کرو، اس سے باہمی محبت پیدا ہوگی۔ ‘‘ (ادب المفرد لل بخاري، رقم : ۵۹۴)
(۳)… مذکورہ بالاحدیث میں ایک دوسرے کو السلام علیکم کہنے کی بھی اہمیت ثابت ہوتی ہے کہ اس کی وجہ سے آپس میں محبتیں پیدا ہوتی ہیں اگر آپس میں محبت ہوگی تو صحیح مسلمان بنیں گے۔
تخریج :
مسلم، کتاب الایمان، باب بیان انه لا یدخل الجنة الا المومنون الخ، رقم: ۵۴۔ سنن ابي داود، کتاب الادب، باب في افشاء السلام، رقم: ۵۱۹۳۔ سنن ترمذي، رقم: ۲۶۸۸۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۶۸۔ مسند احمد: ۲؍ ۳۹۱۔
(۱) مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا دخول جنت کے لیے ایمان شرط ہے، اگر ایمان نہ ہوگا تو جنت نصیب نہیں ہو گی۔
(۲)… یہ بھی معلوم ہوا باہمی محبت ایمان کی تکمیل کا ذریعہ ہے لہٰذا وہ کام کرنے چاہیںجو ایمان کی تکمیل کا ذریعہ بنیں اور جن سے آپس میں محبت پیدا ہو۔ اور ان کاموں سے بچنا چاہیے جن کی وجہ سے آپس میں نفرت، حسد وبغض پیدا ہوتا ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آپس میں ہدیہ لیا دیا کرو، اس سے باہمی محبت پیدا ہوگی۔ ‘‘ (ادب المفرد لل بخاري، رقم : ۵۹۴)
(۳)… مذکورہ بالاحدیث میں ایک دوسرے کو السلام علیکم کہنے کی بھی اہمیت ثابت ہوتی ہے کہ اس کی وجہ سے آپس میں محبتیں پیدا ہوتی ہیں اگر آپس میں محبت ہوگی تو صحیح مسلمان بنیں گے۔