كِتَابُ العِيدَيْنِ بَابٌ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
عیدین کےاحکام ومسائل
باب
ہشام نے اس اسناد سے اسی حدیث سابق کی مثل روایت کیا ہے۔
تشریح :
مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا نماز عید واجب ہے۔ کیونکہ جب حائضہ اور بغیر چادر والی عورتوں کو عید گاہ میں جانے کا حکم ہے تو مردوں کو بالاولیٰ ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا مسجد عید پڑھنے کی جگہ نہیں، کیونکہ حائضہ وہاں نہیں جاسکتی، خواتین با پردہ ہو کر نکلیں گی، ان کے لیے بناؤ سنگھار کرکے بے حجاب ہو کر نکلنا قطعاً جائز نہیں۔ بچوں اور بچیوںکو بھی عید گاہ لے جانا چاہیے۔ (بخاري، رقم : ۹۷۵)
معلوم ہوا اگر کسی کے پاس اپنی اوڑھنی نہ ہو تو وہ کسی سے عاریتاً لے لے اور عید گاہ میں حاضر ہو، یہ بھی معلوم ہوا کہ عید کی نماز پڑھنے کے بعد خطبہ اور دعا مانگ کر آنا چاہیے۔
تخریج :
السابق۔
مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا نماز عید واجب ہے۔ کیونکہ جب حائضہ اور بغیر چادر والی عورتوں کو عید گاہ میں جانے کا حکم ہے تو مردوں کو بالاولیٰ ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا مسجد عید پڑھنے کی جگہ نہیں، کیونکہ حائضہ وہاں نہیں جاسکتی، خواتین با پردہ ہو کر نکلیں گی، ان کے لیے بناؤ سنگھار کرکے بے حجاب ہو کر نکلنا قطعاً جائز نہیں۔ بچوں اور بچیوںکو بھی عید گاہ لے جانا چاہیے۔ (بخاري، رقم : ۹۷۵)
معلوم ہوا اگر کسی کے پاس اپنی اوڑھنی نہ ہو تو وہ کسی سے عاریتاً لے لے اور عید گاہ میں حاضر ہو، یہ بھی معلوم ہوا کہ عید کی نماز پڑھنے کے بعد خطبہ اور دعا مانگ کر آنا چاہیے۔