كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ اَخْبَرَنَا اَبُو الْوَلِیْدِ، نَا زَائِدَةُ بْنُ قُدَامَةَ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ عِکْرِمَةَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی عَلٰی (الْخَمُرَةِ)
نماز کےاحکام ومسائل
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھجور کے پتوں کی بنی ہوئی چٹائی پر نماز پڑھا کرتے تھے۔
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھی جاسکتی ہے اور مذکورہ حدیث سے ان لوگوں کا بھی رد ہوتا ہے جو کہتے ہیں کہ سجدہ کے لیے زمین کی مٹی کا ہونا ضروری ہے۔ خمرہ چھوٹی چٹائی کو کہتے ہیں، وہ کھجور کی بھی ہوسکتی ہے کسی اور چیز کی بھی۔ (نیل الاوطار: ۲؍ ۱۲۹)
تخریج :
بخاري، کتاب الصلاة، باب الصلاة علی الخمرة: ۳۸۱۔ سنن ابي داود، رقم: ۶۵۶۔ سنن ترمذي، رقم: ۳۳۱۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۱۰۲۸۔ مسند احمد: ۱؍ ۲۶۹۔ صحیح ابن خزیمة، رقم : ۱۰۰۷۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھی جاسکتی ہے اور مذکورہ حدیث سے ان لوگوں کا بھی رد ہوتا ہے جو کہتے ہیں کہ سجدہ کے لیے زمین کی مٹی کا ہونا ضروری ہے۔ خمرہ چھوٹی چٹائی کو کہتے ہیں، وہ کھجور کی بھی ہوسکتی ہے کسی اور چیز کی بھی۔ (نیل الاوطار: ۲؍ ۱۲۹)