كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ اَخْبَرَنَا سُفْیَانُ، عَنْ اَبِی الزُّبَیْرِعَنْ جَابِرٍ قَالَ: لَمْ یَکُنِ الثَّوْمُ بِاَرْضِنَا، بَلْ کَانَ الْبَصَلُ وَالْکِرَاثُ فَنُهِیْنَا عَنْهُ
نماز کےاحکام ومسائل
باب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: لہسن ہمارے علاقے میں نہیں ہوتا تھا بلکہ پیاز اور گندنا (ایک سبزی) تھا پس ہمیں اس سے منع کر دیا گیا۔
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا بدبودار سبزی کھا کر مسجد میں نہیں جانا چاہیے۔ کیونکہ اس کی وجہ سے فرشتے بدبو محسوس کرتے ہیں۔ کوئی بھی ایسی چیز جس کی وجہ سے منہ سے بدبو آتی ہو کھا کر مسجد میں نہیں جانا چاہیے۔ سگریٹ، اور حقہ کے استعمال سے تو پیاز، گندنا کھانے سے بھی زیادہ بدبو آتی ہے۔
تخریج :
مسند احمد: ۳؍ ۳۷۴۔ قال شعیب الارناؤط: اسناده صحیح۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا بدبودار سبزی کھا کر مسجد میں نہیں جانا چاہیے۔ کیونکہ اس کی وجہ سے فرشتے بدبو محسوس کرتے ہیں۔ کوئی بھی ایسی چیز جس کی وجہ سے منہ سے بدبو آتی ہو کھا کر مسجد میں نہیں جانا چاہیے۔ سگریٹ، اور حقہ کے استعمال سے تو پیاز، گندنا کھانے سے بھی زیادہ بدبو آتی ہے۔