كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ اَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ، نَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنْ اَبِیْ مَعْبَدٍعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کُنَّا نَعْرِفُ اِنْقِضَاءَ صَلَاةَ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّکْبِیْرِ
نماز کےاحکام ومسائل
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا اختتام اللہ اکبر کی آواز سے پہچانتے تھے۔
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا نماز سے سلام پھیرنے کے بعد بآواز بلند تکبیر کہنا سنت ہے۔ صحیح بخاری میں ہے سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں بلند آواز سے فرض نماز سے فارغ ہونے کے بعد ذکر جاری تھا۔ ( بخاري، کتاب الاذان، رقم : ۸۴۲)
لا اله الا الله کا اونچی آواز سے نماز کے بعد ذکر کرنا کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب صفة الصلاة، باب الذکر بعد الصلاة، رقم: ۸۴۲۔ مسلم، کتاب المساجد، باب الذکر بعد الصلاة، رقم: ۵۸۳۔ سنن ابي داود، رقم: ۱۰۰۲۔ سنن نسائي، رقم: ۱۳۳۵۔ مسند احمد: ۱؍ ۲۲۲۔ صحیح ابن خزیمة، رقم: ۱۷۰۶۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا نماز سے سلام پھیرنے کے بعد بآواز بلند تکبیر کہنا سنت ہے۔ صحیح بخاری میں ہے سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں بلند آواز سے فرض نماز سے فارغ ہونے کے بعد ذکر جاری تھا۔ ( بخاري، کتاب الاذان، رقم : ۸۴۲)
لا اله الا الله کا اونچی آواز سے نماز کے بعد ذکر کرنا کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔