كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، عَنْ هَارُونَ الْأَعْوَرِ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ ابْنِ أُمِّ الْحُصَيْنِ، عَنْ أُمِّهِ، أَنَّهَا صَلَّتْ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعَتْهُ وَهُوَ يَقُولُ: (( (مَالِكُ يَوْمِ الدِّينِ) )) فَلَمَّا قَرَأَ " ﴿وَلَا الضَّالِّينَ﴾ [الفاتحة: 7] " قَالَ: ((آمِينَ)) حَتَّى سَمِعَتْهُ وَهِيَ فِي صَفِّ النِّسَاءِ
نماز کےاحکام ومسائل
باب
سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی تو میں نے آپ کو فرماتے ہوئے سنا: ﴿مَالِکِ یَوْمِ الدِّیْن﴾ پس جب آپ نے ﴿وَلَا الضَّالِّیْنَ﴾ پڑھا تو فرمایا: ’’آمین‘‘ حتیٰ کہ میں نے آپ کی آواز سنی جبکہ وہ خواتین کی صف میں تھی۔
تشریح :
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم صحیح احادیث سے آمین بالجہر کا ثبوت ملتا ہے، مقتدی کو امام کی آمین سن کر آمین کہنی چاہیے اگرچہ مقتدی کی قرآء ت آگے پیچھے ہی کیوں نہ ہو۔ سنن الکبریٰ بیہقی میں ہے: جناب عطاء بن ابی رباح تابعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اَدْرَکْتُ مِأَتَیْنِ مِنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّ صلی الله علیہ وسلم فِی هٰذَا الْمَسْجِدِ یَعْنِیْ مَسْجِدَ الْحَرَامِ اِذَا قَالَ الْاِمَامُ وَلَا الضَّآ لِّیْنَ رَفَعُوْا اَصْوَاتَھُمْ بِا آمِیْنَ۔‘‘ .... ’’میں نے دو سو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو اس مسجد حرام (بیت اللہ) میں پایا کہ جب امام وَلَا الضَّآ لِّیْنَ کہتا تو وہ باآواز بلند آمین کہتے۔‘‘ (السنن الکبریٰ للبیهقی، باب الجہر المأموم بالتأمین ۲؍۵۹)
تخریج :
المعجم الکبیر للطبراني : ۲۵؍۱۵۸۔ اسناده ضعیف فیه اسماعیل بن مسلم المکي، ضعیف الحدیث۔ التقریب : ۴۸۴۔ وابواسحاق مدلس۔
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم صحیح احادیث سے آمین بالجہر کا ثبوت ملتا ہے، مقتدی کو امام کی آمین سن کر آمین کہنی چاہیے اگرچہ مقتدی کی قرآء ت آگے پیچھے ہی کیوں نہ ہو۔ سنن الکبریٰ بیہقی میں ہے: جناب عطاء بن ابی رباح تابعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اَدْرَکْتُ مِأَتَیْنِ مِنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّ صلی الله علیہ وسلم فِی هٰذَا الْمَسْجِدِ یَعْنِیْ مَسْجِدَ الْحَرَامِ اِذَا قَالَ الْاِمَامُ وَلَا الضَّآ لِّیْنَ رَفَعُوْا اَصْوَاتَھُمْ بِا آمِیْنَ۔‘‘ .... ’’میں نے دو سو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو اس مسجد حرام (بیت اللہ) میں پایا کہ جب امام وَلَا الضَّآ لِّیْنَ کہتا تو وہ باآواز بلند آمین کہتے۔‘‘ (السنن الکبریٰ للبیهقی، باب الجہر المأموم بالتأمین ۲؍۵۹)