كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ بْنِ سَعِيدٍ التَّنُورِيُّ، نا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ: ((أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا سَمِعَ الْمُؤَذِّنَ قَالَ كَمَا قَالَ))
نماز کےاحکام ومسائل
باب
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب موذن کو سنتے تو جس طرح (کے کلمات) وہ کہتا ویسے ہی (کلمات) آپ فرماتے تھے۔
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ اذان کا جواب دینا مسنون ہے۔ دوسری حدیث میں ہے :
((اِذَا سَمِعْتُمُ النِّدَاءَ فَقُوْلُوْا مِثْلَ مَا یَقُوْلُ الْمُؤَذِّنُ۔)) ( بخاري، کتاب الاذان، رقم : ۶۱۱) .... ’’جب تم اذان سنو تو اسی طرح کہو جیسے کہ مؤذن کہتا ہے۔‘‘
صحیح مسلم میں ہے: ’’حَیَّ عَلَی الصَّلَاةِ‘‘ اور ’’حَیَّ عَلَی الْـفَلَاحِ‘‘ کی بجائے ’’لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ‘‘ کہے اور اس روایت میں ہے کہ جو اذان کا جواب دے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ (مسلم، کتاب الصلاۃ، باب استحباب القول مثل قول المؤذن، رقم : ۳۸۵)
تخریج :
بخاري، کتاب الاذان، باب ما یقول اذا سمع المنادي، رقم: ۶۱۱۔ مسلم، کتاب الصلاة، رقم: ۳۸۳۔ بلفظ اذا سمعتم النداء فقولوا مثل ما یقول الموذن۔ مسند احمد: ۶؍ ۳۲۶۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ اذان کا جواب دینا مسنون ہے۔ دوسری حدیث میں ہے :
((اِذَا سَمِعْتُمُ النِّدَاءَ فَقُوْلُوْا مِثْلَ مَا یَقُوْلُ الْمُؤَذِّنُ۔)) ( بخاري، کتاب الاذان، رقم : ۶۱۱) .... ’’جب تم اذان سنو تو اسی طرح کہو جیسے کہ مؤذن کہتا ہے۔‘‘
صحیح مسلم میں ہے: ’’حَیَّ عَلَی الصَّلَاةِ‘‘ اور ’’حَیَّ عَلَی الْـفَلَاحِ‘‘ کی بجائے ’’لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ‘‘ کہے اور اس روایت میں ہے کہ جو اذان کا جواب دے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ (مسلم، کتاب الصلاۃ، باب استحباب القول مثل قول المؤذن، رقم : ۳۸۵)