مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 185

كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَادُ بْنُ زَیْدٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ قَالَتْ: ((مَنْ صَلَّى فِي يَوْمٍ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً بُنِيَ لَهُ بَيْتٌ فِي الْجَنَّةِ))

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 185

نماز کےاحکام ومسائل باب ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص دن میں بارہ رکعتیں (سنت موکدہ) پڑھتا ہے، اللہ اس کے لیے جنت میں گھر بنا دیتا ہے۔‘‘
تشریح : مذکورہ حدیث میں جن بارہ رکعتوں کا تذکرہ ہے، یہ بارہ رکعتیں سنت مؤکدہ ہیں جو فرضی نماز سے پہلے اور بعد میں پڑھی جاتی ہیں۔ یہ وہ ہیں جن پر نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر کے علاوہ ہمیشگی کی ہے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص پابندی سے بارہ رکعت سنتیں پڑھتا ہے اس کے لیے جنت میں گھر تعمیر کردیا جاتا ہے: ظہر سے پہلے چار رکعتیں، ظہر کے بعد دو رکعتیں، مغرب کے بعد دو رکعتیں، عشاء کے بعد دو رکعتیں اور فجر سے پہلے دو رکعتیں۔‘‘ (سنن ابن ماجة، ابواب اقامة الصلوات والسنة فیها، رقم : ۱۱۴۰) سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے دو رکعت پڑھا کرتے تھے۔ اہل علم نے ان میں تطبیق یوں دی ہے کہ بعض اوقات آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے دو رکعتیں اور بعض اوقات چار رکعتیں پڑھ لیا کرتے تھے۔ اس لیے دونوں طرح جائز ودرست ہے۔ ( فتح الباري: ۳؍ ۳۷۷)
تخریج : مسلم، کتاب صلاة المسافرین، باب فضل السنن الراتبة الخ، رقم: ۷۲۸۔ سنن ابي داود، رقم: ۱۲۵۰۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۱۱۴۲۔ سنن نسائي، رقم: ۱۷۹۶۔ مسند احمد: ۶؍ ۳۲۶۔ صحیح ابن خزیمة، رقم: ۱۱۸۵۔ مذکورہ حدیث میں جن بارہ رکعتوں کا تذکرہ ہے، یہ بارہ رکعتیں سنت مؤکدہ ہیں جو فرضی نماز سے پہلے اور بعد میں پڑھی جاتی ہیں۔ یہ وہ ہیں جن پر نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر کے علاوہ ہمیشگی کی ہے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص پابندی سے بارہ رکعت سنتیں پڑھتا ہے اس کے لیے جنت میں گھر تعمیر کردیا جاتا ہے: ظہر سے پہلے چار رکعتیں، ظہر کے بعد دو رکعتیں، مغرب کے بعد دو رکعتیں، عشاء کے بعد دو رکعتیں اور فجر سے پہلے دو رکعتیں۔‘‘ (سنن ابن ماجة، ابواب اقامة الصلوات والسنة فیها، رقم : ۱۱۴۰) سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے دو رکعت پڑھا کرتے تھے۔ اہل علم نے ان میں تطبیق یوں دی ہے کہ بعض اوقات آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے دو رکعتیں اور بعض اوقات چار رکعتیں پڑھ لیا کرتے تھے۔ اس لیے دونوں طرح جائز ودرست ہے۔ ( فتح الباري: ۳؍ ۳۷۷)